دنیا بھر میں کرپٹو کرنسی کے فراڈ میں اضافہ ہونے لگا۔ ایکسچینج کمپنیاں اور غیر قانونی ایجنٹس سرمایہ کاری کا جھانسا دے کر لوگوں کی رقم ہتھیانے لگے۔
عوام کو لوٹنے کے واقعات امریکا جیسے بڑے اور افریقا کے نائیجیریا جیسے چھوٹے ممالک میں بھی ہو رہے ہین۔
نائیجیریا میں لوگوں کو کرپٹو کرنسی کی طرف لاکر لوٹنے والے 792 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان مقامی لوگوں کو کرپٹو کرنسی کی طرف لاکر لوٹ رہے تھے۔
غیرملکی لوگوں نے ان 792 افراد کو بھرتی کر رکھا تھا جو مقامی لوگوں کو ہدف بناتے تھے۔ ان گرفتار افراد میں 148 چینی، 40فلپائنی، 2 قازقستانی، 1پاکستانی اور ایک 1انڈونیشی شامل ہے۔
پاکستان میں ڈی جی ایف آئی اے نے کہہ چکے ہیں کہ کرپٹو کرنسی کی تجارت کو غیرقانونی قرار دینے کے لیے واضح پالیسی کی ضرورت ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے کرپٹو کرنسی ٹرانزیکشنز میں تیزی سے اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹو کرنسی کی تجارت کو غیرقانونی قرار دینے کے لیے واضح پالیسی کی ضرورت ہے، اسٹیٹ بینک سے اہم معلومات کی فراہمی غیر قانونی منی ویلیو ٹرانسفرز کی روک تھام میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔