نائیجیریا کے جنوب مشرقی علاقے میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 30 مسافروں موت کی نیند سلادیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بتایا کہ نائیجیریا کی جنوب مشرقی ریاست ایمو میں مسافر گاڑیوں پر حملہ کیا گیا اور 30 افراد ہلاک کردیا گیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق حملہ آوروں نے 20 سے زائد گاڑیوں اور ٹرکوں کو نذر آتش کردیا اور حملہ آروں کے بارے میں شبہہ ہے کہ وہ کالعدم علیحدگی پسند انڈیجینئس پیپل آف بائیفرا (آئی پی او بی) کے ارکان تھے۔
ایمو پولیس کے ترجمان نے حملے کی تصدیق کردی ہے مگر ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی، تاہم انہوں نے بتایا کہ ایک شخص پولیس کی فائرنگ سے جان کی بازی ہار گیا۔
پولیس کے مطابق مسلح افراد نے مرکزی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کیں اور گاڑیوں کو آگ لگانے کے بعد فائرنگ کی۔ اس حوالے سے جامع تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے اور سیکیورٹی اہلکار قریبی جنگلات اور اطراف میں آپریشن کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل نائیجریا کے ایک اسکول میں ہولناک آتشزدگی کے باعث 17 معصوم بچے جھلس کر جاں بحق جب کہ اتنے ہی زخمی ہوگئے تھے۔
یہ افسوسناک واقعہ شمال مغربی ریاست زمفارا کے علاقے کوارا نمودا میں پیش آیا، جہاں ایک اسلامی اسکول میں آگ لگنے کے نتیجے میں کم از کم 17 بچے جاں بحق اور 17 ہی جھلس کر شدید زخمی ہو گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق آگ لگنے کے وقت اسکول میں 100 کے قریب طلبہ موجود تھے جنہیں فوری ریسکیو کرکے بچایا گیا۔
ایمبولینس میں چار افراد کی مکہ منتقلی کی کوشش، بھارتی شہری گرفتار
قومی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (این ای ایم اے) نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمی بچوں کو مختلف اسپتالوں میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا۔آگ لگنے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں تاہم حکومتی سطح پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔