ہفتہ, مئی 24, 2025
اشتہار

چینی ماہرین نے جدید ترین کانٹیکٹ لینس کے ذریعے اندھیرے میں دیکھنا ممکن بنا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

چینی ماہرین نے جدید ترین کانٹیکٹ لینس کے ذریعے اندھیرے میں دیکھنا ممکن بنا دیا ہے، یعنی انسان نے کانٹیکٹ لینس کی مدد سے اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت حاصل کر لی۔

ٹیکنالوجی کی دنیا میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، چین کے سائنس دانوں نے اندھیرے میں دیکھنے کے لیے کونٹیکٹ لینس تیار کر لیے، ان ’نائٹ وژن‘ کانٹیکٹ لینسز کی مدد سے لوگ اب آسانی سے اندھیرے میں دیکھ سکیں گے۔

چین کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنس دانوں کے تیار کردہ لینس میں ایسے نینو پارٹیکلز کا استعمال کیا گیا ہے، جو انفرا ریڈ روشنی کو جذب کر کے اسے ایسی طول موج (wavelengths) میں تبدیل کرتے ہیں جو انسانی آنکھ کو نظر آتے ہیں۔

کانٹیکٹ لینس نائٹ وژن اندھیرے

اس کی ایک اور حیرت انگیز خصوصیت یہ ہے کہ روایتی نائٹ وژن عینکوں کے برعکس ان کانٹیکٹ لینسز کو پاور سورس کی ضرورت نہیں ہوتی، اور اثر اس وقت بھی کام کرتا ہے جب پہننے والے کی آنکھیں بند ہوں۔


چینی کمپنی نے پہلا فولڈ ایبل لیپ ٹاپ متعارف کرادیا


چین کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ایک نیورو سائنس دان سینئر مصنف تیان زو نے کہا ’’ہماری اس ریسرچ نے ایسے غیر نقصان دہ آلات کی تیاری کے امکانات کا دروازہ کھول دیا ہے جس سے لوگوں کو ’سپر وژن‘ ملے گی۔‘‘

کانٹیکٹ لینس نائٹ وژن اندھیرے

ان کا کہنا تھا کہ اس ایجاد سے سیکیورٹی، ریسکیو یا جعل سازی کی روک تھام کے اداروں میں معلوما کی ترسیل میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ سائنسی جریدے سیل (Cell) میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سائنس دانوں نے نینو پارٹیکلز کو لچکدار، غیر زہریلے پولیمر کے ساتھ ملایا جو معیاری نرم کانٹیکٹ لینز میں استعمال ہوتے ہیں۔

ان کانٹیکٹ لینسز کا تجربہ نہ صرف چوہوں بلکہ انسانوں پر بھی کیا گیا، جس کے نتائج حوصلہ افزا برآمد ہوئے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں