تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

نمرہ کاظمی کا اقبالی بیان منظر عام پر آگیا

نمرہ کاظمی نے اپنے اقبالی بیان میں اعتراف کیا ہے کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا وہ خود نجیب شاہ رخ کے پاس تونسہ شریف گئی۔

کراچی سے والدین کے بیان کے مطابق لاپتہ ہونے والی نمرہ کاظمی کے اقبالی بیان کی کاپی منظر عام پر آگئی ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ اس کو کسی نے اغوا نہیں کیا بلکہ وہ اپنی مرضی سے خود نجیب شاہ رخ کے پاس تونسہ شریف گئی۔

اقبالی بیان میں نمرہ نے مزید کہا ہے کہ اگلے روز یعنی 18 مئی کو ہم نے خریداری کی جس کے بعد ہمارا نکاح ہوا، میں 18سال کی بالغ لڑکی ہوں اور اپنے شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہوں۔

نمرہ کاظمی نے اپنے اقبالی بیان میں استدعا کی ہے کہ اسے اس کے والدین کے ساتھ نہ بھیجا جائے۔

اس سے قبل نمرہ کاظمی کو سٹی کورٹ میں پیش کیا جہاں شاہ رخ کے وکیل نے اہم انکشاف کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ شہلا رضا کے دباؤ کی وجہ سے نمرہ کو شیلٹر ہوم میں ہراساں کیا جا رہا ہے اور پی پی رہنما شیلٹر ہوم جاکر لڑکی پر دباؤ ڈال رہی ہیں۔

شاہ رخ کے وکیل نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ شہلا رضا کے کہنے پر نمرہ کا کھانا پینا بند کردیا گیا ہے اور شاہ رخ کے اہلخانہ کو نمرہ سے ملنے نہیں دیا جارہا ہے، عدالت شہلا رضا کو لڑکی پر دباؤ ڈالنے سے روکے، جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو فوری طور پر روسٹرم پر بلالیا۔

عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا عدالت نے شیلٹر ہوم میں نمرہ سے ملاقات پر پابندی عائد کی ہے جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم نامے میں ایسا کچھ نہیں ہے جس پر عدالت نے کہا کہ پھر کیوں نمرہ کاظمی کی ملاقات نہیں کرائی جارہی ہے؟ کھانا پینا کیوں بند ہے؟ کیا شیلٹر ہوم میں لڑکیوں سے یہ سلوک کیا جاتا ہے؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ میرےعلم میں ایسا کچھ نہیں اور نہ ہی ملاقات پر پابندی عائد ہے۔

قبل ازیں سٹی کورٹ میں نمرہ اغوا کیس کی سماعت کے موقع پر نمرہ کاظمی نے 164 کا بیان جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو قلمبند کرایا جس میں اس نے اپنے اغوا کیے جانے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا بلکہ اس نے خود اپنی مرضی سے نجیب شاہ رخ سے شادی کی ہے۔

نمرہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد عدالت نے تفتیشی افسر کو چالان پیش کرنے کا حکم دیا۔

علاوہ ازیں نمرہ کی ساس نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری کچھ دیر قبل نمرہ سے ملاقات ہوئی ہے اس کے پاؤں میں موچ آگئی ہے، شیلٹر ہوم میں نمرہ سے سارے کام کرائے جارہے ہیں اور اس پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ شہلا رضا اور اپنے والدین کی بات مان لے۔

Comments

- Advertisement -