ترپولی: غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کی خواہش تارکین وطن کےلیے آخری سفر بن گئی، کشتی سمندر برد ہونے سے 90 افراد جان سے گئے۔
تفصیلات کے مطابق لیبیا کے قریب بحیرہ احمر میں مسافروں سے بھری کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 90 افراد ہلاک ہوگئے، دس افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں جن میں سے آٹھ کا تعلق پاکستان سے ہے۔
آئی او ایم (انٹرنیشنل آرگنائیزیشن فار مائگریشن) کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل ایسے بیشتر واقعات رونما ہوچکے ہیں جن میں مختلف ممالک کے افراد ہلاک ہوئے لیکن اس بار ڈوبنے والوں میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی تنظیم برائے مہاجرین (آئی او ایم) کا کہنا ہے کہ سینکڑوں ڈوبنے والے افراد میں سے تین کو زندہ نکال لیا گیا ہے، کشتی میں سوار افراد غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش کررہے تھے۔
یار رہے گزشتہ برس یورپی یونین نے لیبیا کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت لیبیا کے ساحلی علاقوں پر محافظ کڑی نگرانی کریں گے اور کسی بھی تارکین وطن کو یورپ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے مختلف ممالک سے تارکین وطن کی بڑی تعداد نوکریوں کی غرض سے ترکی، یونان اور یورپی ممالک کا غیر قانونی سمندری سفر کرتی ہے اور اس کوشش کے دوران اکثر و بیشتر کشتی ڈوبنے کے واقعات بھی پیش آتے ہیں جن میں متعدد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔