لاہور: داتا دربار کے باہر دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی تفتیش میں تا حال کوئی بریک تھرو نہیں مل سکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق داتا دربار کے باہر دھماکے کی تحقیقات میں کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے، ذرایع نے بتایا ہے کہ دھماکے کا بارودی مواد مال روڈ دھماکے میں بھی استعمال ہوا۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ خود کش بمبار کو جیکٹ دربار کے قریب پہنچ کر فراہم کی گئی تھی، اسی طرح کی جیکٹ کیپٹن مبین پر حملے میں بھی استعمال ہوئی۔
جیو فینسنگ کے دوران مشکوک کالز بھی شارٹ لسٹ کر لی گئی ہیں، اب تک درجنوں مشکوک افراد سے تفتیش کی جا چکی ہے، تاہم دھماکے کی تفتیش میں تا حال کوئی بریک تھرو نہیں ملا۔
یہ بھی پڑھیں: داتا دربار دھماکا : شہدا کی تعداد 13 ہوگئی، مبینہ سہولت کار تفتیش کے بعد رہا
یاد رہے کہ 8 مئی داتا دربار کے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 5 پولیس اہل کاروں سمیت 13 افراد شہید اور 25 زخمی ہوئے تھے۔
دو دن بعد سیکورٹی اداروں نے داتا دربار خود کش حملے کے چار سہولت کاروں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا تھا تاہم تفتیش کے بعد ان میں سے ایک کو رہا کر دیا گیا۔
دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مہر ذیشان نامی نوجوان کو مشتبہ شخص قرار دیا گیا تھا۔