اسلام آباد : وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا عام پاکستانی کی حالت سری لنکا جیسے کریں گے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی، مشکل فیصلوں کےعلاوہ کوئی راستہ نہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا جب سےامریکاسےآیاہوں اتنامشکل وقت نہیں دیکھا،م مسائل کم کرنےکی کوشش نہیں کی گئی۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ 100ارب یونٹ بجلی بنا کردیتے ہیں، جس پر 11روپےفی یونٹ سبسڈی دیتےہیں، ہماری ترسیلی نقصانات بہت زیادہ ہیں ان پر کام نہیں ہورہا ہے، 1100ارب روپے کا وفاق کو نقصان ملک کو لے ڈوبے گا، ہماری معیشت اتنا بوجھ نہیں اٹھا سکتی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سبسڈی وہ شخص دے رہا ہوتا ہے جس کی آمدن50ہزارمہینہ سےکم ہوتی ہے، ہم گیس سب کودیں گےاس سے برآمدات ہوتی ہیں کاروبار ہوتا ہے، 1600ارب روپےکاگردشی قرض ہے۔
ایسے خرچے نہیں اٹھا سکتے، جن کی ضرورت نہیں ہے
ان کا کہنا تھا کہ ملک کو انتظامی طور پر ٹھیک کرنا ہوگا، اپنے حالات ٹھیک نہ کرنے پر ہمیں دیگر ممالک کے پاس جانا پڑتا ہے، ایسے خرچے نہیں اٹھا سکتے، جن کی ضرورت نہیں ہے، گزشتہ حکومت کا سبسڈی دیناایساتھاکہ اکاؤنٹ میں پیسے نہ ہوں اورچیک دے دیں۔
وزیرخزانہ نے کہا عام پاکستانی کی حالت سری لنکا جیسےکریں گےتوتاریخ معاف نہیں کرےگی، مشکل فیصلوں کےعلاوہ کوئی راستہ نہیں۔
تاریخ کے 4 بڑے نقصان عمران خان نے کیے
سابق حکومت کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ تاریخ کے 4 بڑے نقصان عمران خان نے کیے، ڈیٹ سروسنگ پر4ہزارارب روپے دے رہے ہیں، کمپنی کی طرح چلیں تو یس اوای کے لاسز بھی بکس میں لینے پڑیں گے۔
مشکل فیصلے لے رہے ہیں تو ایک ایک چیزپر تنقید نہ کریں
انھوں نے سوال کیا کہ کیا وجہ ہےکہ ہم بنگلادیش سے آگے نہیں ہوسکتے، ہم ایک دور میں ترقی میں بھارت سے بھی آگےتھے، مشکل فیصلے لے رہے ہیں توایک ایک چیزپرتنقیدنہ کریں ، مشکل فیصلے کرکے پیسے اپنے گھر نہیں لے جارہے۔
کوشش کی ہے کہ امیر بھائیوں سے تھوڑا زیادہ ٹیکس لیں
وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم نے پاورسیکٹراورگیس سیکٹرکی سبسڈی کاٹی ہے، ٹیکس بڑھاتے ہیں تو دیکھنا چاہیےکہ اس کے نتائج کیاہیں، کوشش کی ہے کہ امیر بھائیوں سے تھوڑا زیادہ ٹیکس لیں۔
عالمی سطح پرخوردنی تیل اتنا مہنگا ہوگیا ہے کہ افورڈ نہیں کرسکتے
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عالمی سطح پرخوردنی تیل اتنا مہنگا ہوگیا ہے کہ افورڈ نہیں کرسکتے، ہمارےملک میں خوردنی تیل کی پیدوار نہیں جیسے بڑھائیں گے، یہ اقدام بہت پہلے کر لینا چاہیے تھا اب اس کی طرف توجہ دے رہے ہیں۔
اس سال مشکل فیصلوں کی وجہ سےتکلیف اورمشکلات ہوں گی
انھوں نے مزید بتایا کہ اوورسیزپاکستانیوں کی جائیدادوں پرایک فیصدٹیکس بڑھادیاہے، پرسنل انکم ٹیکس کم کرنےکی کوشش کی ہے، اس سال مشکل فیصلوں کی وجہ سےتکلیف اورمشکلات ہوں گی۔
15دن میں کچھ معمولی تبدیلیاں ہوںگیں
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کوشش کی ہےانکم ٹیکس اورفکس ٹیکس میں لوگوں کو لائیں، ہم ریٹیلرزکوبھی ٹیکس نیٹ میں لےکرآرہےہیں اور 25لاکھ دکان داروں کواس سال ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، 15دن میں کچھ معمولی تبدیلیاں ہوںگیں اور ہمیں اپنےخرچےکم کرنے ہوں گے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے اخراجات میں ہرجگہ کٹ لگانے کی کوشش کی ہے، کوشش ہےکہ غریبوں پربوجھ کم ڈالیں ،امیروں سے زیادہ لیں۔
لگ نہیں رہاہےکہ اس سال تیل کی قیمتیں کم ہونگی
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت انتہائی مشکل صورتحال میں پھنسی ہے، لگ نہیں رہاہےکہ اس سال تیل کی قیمتیں کم ہونگی، تنخواہیں کے لیے پیسے بچ رہے ہیں اس لیےتنخواہوں میں اضافہ کیا۔
ملک کےانتظامی امورپربہتری نہ کی توملک چلنا مشکل ہوگا
گیس اور بجلی پر سنسڈی کے حوالے سے وزیر خزانہ نے بتایا کہ رواں سال ہم نے گیس پر 1400ارب اور بجلی پر1100ارب کی سبسڈی دی ہے، ملک کےانتظامی امورپربہتری نہ کی توملک چلنا مشکل ہوگا۔
12سے14بڑی سرکاری کمپنیوں کو نجکاری کی طرف لے کر جا رہے ہیں
نجکاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کے لیے پلان کرناچاہیے، 12سے14بڑی سرکاری کمپنیوں کو نجکاری کی طرف لے کر جا رہے ہیں، ہوسکتا ہے کہ ایک سے دو کمپنیوں کی نجکاری کر بھی دیں۔
آئندہ مالی سال 4598ارب روپےکے مالی خسارے کا سامنا ہوگا
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئندہ مالی سال 4598ارب روپےکے مالی خسارے کا سامنا ہوگا، سبسڈی دیناعمران خان کی جعلی چیک کاٹ کربھاگ جانے والی حرکت ہے۔
تمام کاروباری حضرات کوایف بی آرکیسزختم کرنےکی پیشکش
انھوں نے مزید بتایا کہ ہماری ترجیحات یہ نہیں کہ کیسزبنائیں ، تمام کاروباری حضرات کوایف بی آرکیسزختم کرنےکی پیشکش ہے، آئیں اےڈی سی آرمیں بیٹھ کرہم سےبات کریں۔
جون سے ہی مستحقین کو2ہزارروپے دیں گے
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں جتنے وسائل ہیں ان کا 5 فیصد بھی استعمال نہیں کرتے، ہم نے بینکنگ کمپنیوں پرمعمولی ٹیکس لگایاہے اور جون سے ہی مستحقین کو2ہزارروپے دیں گے۔
بجٹ بنانے میں کردار ادا کرنے والے تمام افسران اور وزارتوں کا شکریہ
مفتاح اسماعیل نے بجٹ بنانے میں کردار ادا کرنے والے تمام افسران اور وزارتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ان کے کام کی وجہ سے ان کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ درست فیصلہ ہے، اس وقت جو حالات ہیں ایسے حالات کا پاکستان کو کبھی سامنا نہیں رہا۔
بجلی کی قیمتوں کے تعین کا نظام درست نہ ہونے کی وجہ سے بجلی مہنگی
انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں آئندہ مالی سال میں 1100 ارب کی سبسڈی توانائی کے شعبے میں ہے، 500 ارب روپے گردشی قرضے کو کم کرنے کیلئے ہے، بجلی کی قیمتوں کے تعین کا نظام درست نہ ہونے کی وجہ سے بجلی مہنگی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ گیس کے شعبے میں 400 ارب کی سبسڈی اور گردشی قرضہ 1400 ارب ہے، 2 ارب روپے ایس این جی پی ایل نے گزشتہ سال سردیوں میں نقصان کیا ہے، ایل این جی کی عدم خریداری کی وجہ سے گیس کے سرکلر ڈیٹ میں اضافہ ہوا جبکہ پی ایس او نے 500 ارب روپے کی وصولیاں کرنی ہیں۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم اڑھائی ارب روپے کی گیس ہوا میں اڑا دیتے ہیں، مارچ میں سبسڈی دی گئی وہ آئی ایم ایف معاہدےکےخلاف تھی، پٹرول پر سبسڈی دے کر عمران خان نے باؤنس چیک دیا ہے۔
نوازشریف نے جتنے بھی قرضے لیے اس سے ڈبل عمران خان نے لیے
پی ٹی آئی حکومت کے قرضوں سے متعلق انھوں نے کہا کہ نوازشریف نے جتنے بھی قرضے لیے اس سے ڈبل عمران خان نے لیے، ماضی کےجتنے بھی وزرائے اعظم نے قرضے لیے اس کا 80 فیصدعمران خان نے لیا۔