وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن والے جتنے مرضی جلسے کرنا ہے کریں، جہاں قانون توڑا تو اب یہ وی آئی پی نہیں بلکہ عام جیل میں جائیں گے۔
اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف پاک فوج کو پنجاب پولیس بناناچاہتاتھا سپریم کورٹ نے کہا تمام ادارے مفلوج کردیےگئے ہیں،جن کا کام چیک اینڈ بیلنس کرنا ہے وہ سب ادارےاپنے کنٹرول میں کرلیتےہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جتنے مرضی جلسے کرنا ہے کرلیں اگر قانون توڑا تو سیدھا جیل جائیں گے یہ لوگ اب وی آئی پی نہیں بلکہ عام قیدیوں والی جیل جائیں گے، اربوں کی چوری کرنیوالے کہتے ہیں ہمیں معاف کرو، جس دن ان کو این آر او ملا یہ پاکستان کی تباہی ہوگی ملک نیچے جائےگا ان کو این آراو دینا ہے تو غریب لوگوں کا کیا قصور ہے، آئی ایس آئی کو کنٹرول کرنےکی کوشش میں ان سے لڑائی ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی کو کنٹرول کرنےکی کوشش میں ان سے لڑائی ہوتی ہے، نوازشریف نے کہاتھاظہیر الاسلام نے مجھے کہا استعفیٰ دو، ظہیرالاسلام نے اس لئے کہا کہ انھیں پتہ تھا نوازشریف نے کتنا پیسہ چوری کیا، مجھے فوج سے کوئی مسئلہ کیوں نہیں ہےکیونکہ اگر میں پیسہ بنا کر باہر بھیجوں گا تو سب سے پہلے آئی ایس آئی کو پتہ چلےگا آئی ایس آئی ٹاپ ایجنسی ہے دنیا اسے مانتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف پاک فوج نے جنگ کی آج ہم محفوظ ہیں، پاک فوج کی قربانیوں کی بدولت ہی دہشتگردی کا خاتمہ ہوا پاک فوج ہر مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دےرہی ہے، کراچی میں ریکارڈ بارشیں ہوئی ، کراچی فوج کی وجہ سے بچ گیا.
عمران خان نے کہا کہ ن لیگ نے نواز شریف کو آیت اللہ خمینی سے ملا دیا،کہاں آیت اللہ خمینی اور کہاں ہمارا نہاری کھانےوالا، آیت اللہ خمینی دہی روٹی پر گزارا کرتا تھا ان کی نہاری ہیلی کاپٹرپر آتی تھی۔
وزیراعظم نے بتایا کہ نوازشریف کی بیماریوں کے معاملے پر 6 گھنٹے کابینہ کی میٹنگ ہوئی، نوازشریف کی بیماریوں کا سن کر شیریں مزاری کی آنکھوں میں آنسو آگئے جب شیریں مزاری کی آنکھوں میں آنسو آگئے توسوچیں کیسی بیماریاں ہمیں بتائی گئیں ہمیں تو ڈر لگا کہ یہ جہاز کی سیڑھیاں بھی چڑھ سکے گا بھی یا نہیں۔