اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے زراعت اور تعمیراتی شعبے پر ٹیکس لگانے کے حوالے سے اپنے بیان کی وضاحت کردی
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ میں نے قومی اسمبلی میں حالیہ وضاحتی بیان دیا ، تاثر ختم کرنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے تحت حکومت زراعت اور تعمیراتی شعبے پر نئے ٹیکس لگائے گی، اس وضاحتی بیان کی غلط تشریح کی جارہی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اس لیٹر میں جن اقدامات کا تذکرہ ہے یہ وہ ہیں جو 30 جون 2023 تک ملک میں لگائے جا چکےہیں، ان کے علاوہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جا رہا اور یہ بھی وضاحت کی جاتی ہے کہ زرعی آمدن پر نہ کوئی وفاقی ٹیکس لگایا گیا اور نہ ہی لگایا جائے گا۔
گذشتہ روز وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف معاہدے کی دستاویز قومی اسمبلی میں پیش کیں اور زراعت اور تعمیراتی شعبے پر کوئی ٹیکس نہ لگانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ معاہدے کے 11یا 12ریویو ہوتے ہیں، پوری کوشش کی ہے آئی ایم ایف معاہدے پر 9واں ریویو ہوجائے، معاہدےکی تفصیلات پیش کرنے کاکام شفافیت برقرار رکھنے کیلئے کیا، تمام دستاویز وزارت کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہیں۔