لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پاکستان میں مجھ سمیت کوئی بھی مقدس گائے نہیں، ججز اپنی ساکھ کو اپنی شرم اور جسم کی طرح مقدم رکھیں۔
پنجاب جوڈیشل اکیڈمی لاہور ماڈل کورٹس کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ خواہشں، لگن اور جذبے کے ساتھ ہی زیر التواء مقدمات نمٹائے جا سکتے ہیں،جج اپنی منشاء اور مرضی کی بجائے قانون کے تابع فیصلہ کرنے کا پابند ہے۔
انہوں نے کہا کہ ججز اپنی ساکھ کو اپنی شرم اور جسم کی طرح مقدم رکھیں، ہم سب پاکستان کے لیے خدمات سرانجام دیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ملک میں سب لوگ یکساں ہیں اور مجھ سمیت کوئی مقدس گائے نہیں۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے جج آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ سائلین کو بروقت اور سستے انصاف کی فراہمی مذہبی اور آئینی ذمہ داری ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ پنجاب کی عدلیہ میں اصلاحات لانے کا مقصد عام سائلین کی مشکلات کو کم کرنا اور انہیں فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
تقریب کے اختتام پر ماڈل کورٹس کے ججز، بار کے عہدیداران اور متعلقہ اضلاع کے پولیس افسران کو سرٹیفیکیٹس بھی دئیے گئے۔