یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ نے دو ریاستی حل کو ہی واحد حل قرار دیا ہے۔
سربراہ کاجا کالس کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازع کے خاتمے کے لیے دو ریاستی حل کے علاوہ کوئی دوسرا حل نہیں ہو سکتا۔
کالس نے یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن کونسل کے اجلاس کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم فلسطینی اتھارٹی اور اس کی غزہ واپسی کی حمایت کرتے ہیں ہم ہر ان بےگھر فلسطینیوں کی واپسی کی حمایت کرتے ہیں جن کے لیے غزہ ان کا گھر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب وقت آئے گا، یورپی یونین بھی علاقائی کرداروں کے ساتھ مل کر غزہ کی تعمیرِنو کی حمایت کرے گی فلسطینیوں کو غزہ میں رہنے کے قابل ہونا چاہیے۔
ادھر برطانیہ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ جنگ بندی اور دو ریاستی حل کے لیے پُرعزم ہے۔
برطانیہ کے دفتر خارجہ کے وزیر برائے افریقہ، اقوام متحدہ، دولت مشترکہ اور انسانی حقوق نے حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں نازک جنگ بندی کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
لارڈ رے کولنز نے جنیوا میں انسانی حقوق کی کونسل میں اپنے خطاب میں کہا کہ تنازعات اور جغرافیائی سیاسی کشیدگی دنیا بھر میں لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر رہی ہے ہم آج تیزی سے غیر مستحکم اور غیر یقینی دنیا کے پس منظر میں جمع ہوئے ہیں۔
کولنز نے کہا کہ اسی لیے غزہ میں جنگ بندی کو مکمل طور پر نافذ کرنا چاہیے ہم ہر یرغمال کی رہائی اور اہم امداد غزہ تک پہنچنے کے ساتھ تنازعہ کا خاتمہ دیکھنا چاہتے ہیں جس سے دو ریاستی حل کی طرف ایک قابل اعتبار عمل شروع ہو جائے گا۔