اسلام آباد : حکومت پاکستان نے پاک بھارت جنگ بندی کرانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل پرائز کیلئے نامزد کرنے کی سفارش کردی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت سے پاک بھارت کشیدگی کم ہوئی اور جنگ کا خطرہ ٹل گیا۔
اعلامیہ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت کشیدگی میں قائدانہ کردار ادا کیا، امریکی صدر کو نوبیل پرائز سے نواز کر انہیں خراج تحسین پیش کیا جائے۔
اعلامیہ کے مطابق پوری عالمی برادری نے بھارت کی بلااشتعال جارحیت کو دیکھا، بھارت نے پاکستان کی خود مختاری، علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی کی تھی۔
حکومت پاکستان کا کہنا پے کہ بھارتی جارحیت سے خواتین، بچے اور بزرگ شہید ہوئے، پاکستان نے اپنے بنیادی حق دفاع کے تحت “آپریشن بنیانِ مرصوص” کا آغاز کیا، پاکستان نے متوازن، ٹھوس اور نہایت محتاط فوجی کارروائی کی تھی۔
جاری اعلامیہ کے مطابق آپریشن بنیانِ مرصوص کا مقصد سرحدی تحفظ کو یقینی بنانا تھا، بھارت کیخلاف کارروائی میں بھی عام شہریوں کو نقصان پہنچانے سے گریز کیا گیا۔
صدر ٹرمپ نے نازک موقع پرغیرمعمولی حکمت اور تدبر کا مظاہرہ کیا، صدر ٹرمپ نے اسلام آباد اور نئی دہلی سے مؤثر سفارتی رابطے استوار رکھے، سفارتی رابطوں کے ذریعے تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر قابو پایا گیا۔
حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی مؤثر سفارت کاری سے جنگ بندی ممکن ہوئی، انہوں نے دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان ہونے والی ایسی ممکنہ جنگ کو روکا، جس کے اثرات کروڑوں انسانوں کے لیے انتہائی تباہ کن ہوسکتے تھے۔
اعلامیہ کے مطابق صدر ٹرمپ کی مداخلت ان کے امن کے داعی ہونے کے کردار کا عملی ثبوت ہے، ان کی مداخلت ڈائیلاگ سے مسائل کے حل کے عزم کا ثبوت ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا پے کہ پاکستان صدر ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، جموں و کشمیر کا تنازع خطے میں پائیدار امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل ہی جنوبی ایشیا میں دیرپا استحکام کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق ٹرمپ کی قیادت نے مؤثر، حقیقت پسندانہ اور نتیجہ خیز سفارتی طرز عمل کو اجاگر کیا، امید ہے عالمی سطح پر جاری بحرانوں میں ٹرمپ کا جذبہ امن کو فروغ دے گا۔
حکومت پاکستان کے جاری اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ بحران، غزہ کے انسانی المیے پر یہی جذبہ امن کیلئے معاون ثابت ہوگا، ایران کی کشیدہ صورتحال میں بھی ٹرمپ کا جذبہ امن کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا۔