اسلام آباد : ناروے سے تعلق رکھنے والے معروف ڈرامہ نگار جون فوسی کو ادب کے نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔
جو ان ڈرامہ نگاروں میں شامل ہیں جن کے ڈرامے دنیا میں سب سے زیادہ پیش کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جون فوس کا کام مختصر اور سلیس زبان پر مبنی ہے۔
Introduce your students to 2023 literature laureate Jon Fosse – one of the most performed playwrights. He has written a number of plays, novels, poems, essays and more.
The latest #NobelPrize lesson includes a slideshow, manuscript and student worksheethttps://t.co/pBRU259f81
— The Nobel Prize (@NobelPrize) October 6, 2023
اس حوالے سے نوبل انعام دینے والی سویڈش اکیڈمی نے کہا کہ 64 سالہ جون فوس کو ان کے منفرد ڈراموں اور نثر کے لیے نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔
ان کے ڈرامے اور نثر سے بے آوازوں کو آواز ملتی ہے کیونکہ ان کی تحریر کا جائزہ مواد کے بجائے طرزکے طور پر لیا جاتا ہے، جس میں جو موجود ہے اس کے بجائے وہ بیان کیا جاتا ہے جو نہیں کہا گیا ہو۔
قبل ازیں نوبل انعام 2023 کے پیش نظر مختلف شعبوں میں انعامات کے اعلان کا سلسلہ2 اکتوبر کو شروع ہوا تھا۔ پہلے دن فیزیالوجی یا طب کے شعبہ میں کیٹالن کاریکو اور ڈرو ویسمین کو نوبل انعام دینے کا اعلان ہوا۔
اس کے بعد 3 اکتوبر کو طبیعیات شعبہ کے لیے نوبل پرائز 2023 کا اعلان ہوا۔ طبیعیات (فزکس) کے لیے 2023 کا نوبل انعام مشترکہ طور پر پیرے آگسٹنی، فیرینس کراؤسز اور اینی ایل ہویلیر کو دیا گیا۔ الیکٹرانس پر مطالعہ کے لیے یہ اعزاز تینوں سائنسدانوں کو ملا ہے۔
بعد ازاں امن کا نوبیل پرائز اس سال ایران سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی علمبردار نرگس محمدی کے نام رہا جنہوں نے اپنی جدوجہد کے دوران قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔