اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے باعث ملکی معیشت کو پہلا دھچکا ملا ہے، جہاں معیشتوں کی درجہ بندی کرنے والےادارے موڈیز نے پاکستان کی معاشی درجہ بندی کم کردی ہے۔
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے تحریک عدم اعتماد کے تناظر میں پاکستان کی ریٹنگ کو منفی قرار دے دیا ہے۔
اس تناظر میں موڈیز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پاکستان میں معاشی پالیسی کے تسلسل پر سوالیہ نشان ہے، تحریک عدم اعتماد حکومت کے ریفارمز متعارف کرانے کی صلاحیت پر اثر انداز ہو گی۔
موڈیز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بیرونی فنڈنگ کے حصول میں تحریک عدم اعتماد رکاوٹ ہو گی اور آئی ایم ایف سمیت بیرونی فنانسنگ محفوظ بنانےمیں مشکلات پیداہوسکتی ہیں۔موڈیز کے مطابق عدم اعتماد اس وقت آئی جب پاکستان کو بڑھتی ہوئی مہنگائی کاسامنا ہے۔
دوسری جانب عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنے سے پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ بڑھ رہا ہے، جس کے باعث مالی سال 2022 میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کا 6 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔
موجودہ حالات میں پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر گھٹنا شروع ہوجائیں گے، زرمبادلہ ذخائر جو جولائی 2021 میں 18 ارب 90 کروڑ ڈالر تھے کم ہوکر فروری 2022 تک 14 ارب 90 کروڑ کی سطح پر باقی رہ چکے ہیں۔