روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر جوبائیڈن کے اس بیان کو احمقانہ قرار دے دیا جس میں بائیڈن نے کہا تھا کہ روس نیٹو پر حملے کا ارادہ رکھتا ہے۔
روسی صدر نے امریکا کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو مستقبل میں نیٹو کے کسی ملک پر حملہ کر سکتا ہے۔
پیوٹن نے اتوار کو روسی سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ بیان امریکی صدر جو بائیڈن کے انتباہ کے چند ہفتوں بعد دیا کہ اگر پیوٹن نے یوکرین میں فتح حاصل کی تو وہ نیٹو کے اتحادی پر حملہ کرنے کی ہمت کر سکتے ہیں، جس سے تیسری عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔
پیوٹن نے سرکاری ٹیلی ویژن چینل روسیا کو بتایا کہ "یہ مکمل بکواس ہے – اور مجھے لگتا ہے کہ صدر بائیڈن اسے سمجھتے ہیں، روس کے پاس نیٹو ممالک کے ساتھ لڑنے کی کوئی وجہ اور کوئی دلچسپی نہیں – کوئی جیو پولیٹیکل مفاد، نہ اقتصادی، سیاسی اور نہ فوجی دلچسی ہے۔
انہوں نےمزید کہا کہ بائیڈن خطے میں اپنی "غلط پالیسی” کا جواز پیش کرنے کے لیے اس طرح کے خوف کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فروری 2022 میں ماسکو کی طرف سے پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے امریکا اور روس کے تعلقات دہائیوں کی نچلی ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔