اتوار, جولائی 6, 2025
اشتہار

نور مقدم قتل کیس میں اہم پیش رفت، ملزم ظاہر کے 2 ملازمین کا ڈی این اے کرانے کی درخواست منظور

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : نور مقدم قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، عدالت نے ملزم ظاہر کے 2ملازمین کا ڈی این اے کرانے کی درخواست منظور کرلی۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی ، جس میں قتل کیس کے دو ملزمان افتخار اور جمیل کے ڈی این اے کے لیے درخواست ڈیوٹی جج کو دی گئی۔

دونوں ملزمان کی اڈیالہ جیل سے طلبی کرائی گئی ، جس کے بعد عدالت نے ملزم ظاہر کے 2ملازمین کا ڈی این اے کرانے کی درخواست منظور کرلی۔

اس سے قبل نور مقدم قتل کیس کی سماعت میں عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع کردی تھی۔

گذشتہ روز نور مقدم قتل کیس میں اسلام آباد سے تھراپی کلینک کے مالک ڈاکٹر طاہر سمیت 6 ملازمین کو گرفتار کیا گیا تھا ، تمام افراد کو نور قتل کیس میں شواہد چھپانے پر گرفتار کیا گیا۔

اس سے قبل ملزم کے مالی جان محمد نے بھی نورمقدم کے چھلانگ لگانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ قتل سے پہلے نور مقدم کی چیخیں سنائی دے رہی تھی۔

خیال رہے کہ عید الاضحیٰ کی رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ایف سیون سے ایک سربریدہ لاش ملی تھی، جسے سابق سفیر شوکت مقدم کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کے نام سے شناخت کیا گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا بعد ازاں اس کا سر دھڑ سے الگ کردیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں