اسلام آباد: عورت مارچ کے معاملے پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا کہ عورت مارچ کو سماجی روایات اور مذہبی اقدار کے مطابق کرنے کا پابند بنایا جائے، عورت مارچ میں اسلامی شعائر، معاشرتی اقدار، حیا و پاکدامنی، پردہ و حجاب پر کیچڑ اچھالنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ عورت مارچ کے منشور سےکیاکرنا، مجھےان کے نعروں پر اعتراض ہے، عورت مارچ والوں کے کچھ نعرے فوٹو شاپ تھے لیکن کچھ قابل اعتراض تھے، اسلام کا جو میانہ روی کا فلسفہ ہے میں اس کے ساتھ چلنے والا آدمی ہوں، ہم تنوع کے خلاف نہیں، دین اور معاشرتی اقدار پر حملوں کے خلاف ہیں۔
پیر نور الحق قادری نے کہا کہ اس خط کی ایک کاپی صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھی بھیجی گئی۔
شیری رحمان کا خط پر تشویش کا اظہار
دوسری جانب پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے وفاقی وزیرکے خط پر تشویش کا اظہار کردیا۔
شیری رحمان نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ وفاقی وزیرنہتی عورتوں کے مارچ پر پابندی لگا کر کیا کیا ثابت کریں گے، نہتی عورتوں کے مارچ پر پابندی لگا کر کیا ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے؟
نائب صدر شیری رحمان نے تشویش کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر مذہبی امور کا خط حیران کن ہے، پاکستان میں خواتین کے حجاب کا دن منانے پر کسی نے پابندی نہیں لگائی، آپ نہتی عورتوں کے مارچ پر پابندی لگا کر کیا ثابت کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہم بھارت کے رویے کی مذمت کرتے ہیں دوسری طرف آپ نہتی خواتین کے عورت مارچ پر پابندی کی باتیں کر رہے ہیں، آپ عورتوں کے عالمی دن پر ہی ان کی آزادی اور حقوق سلب کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔