شمالی کوریا کی جانب سے مشرقی سمندر کی جانب ایک بیلسٹک میزائل فائر کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ شمالی کوریا کا اس سال کا پہلا بیلسٹک میزائل تجربہ ہے۔ میزائل تجربہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکی وزیرِ خارجہ جنوبی کوریا کے دورے آئے ہوئے ہیں۔
امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی جانب سے بھی شمالی کوریا کے میزائل تجربے کی مذمت کی گئی ہے۔
اس سے قبل شمالی کوریا نے روس کیساتھ دفاعی معاہدے کی توثیق کرتے ہوئے 11 ہزار فوجیوں کو یوکرین کیخلاف روس میں تعینات کر دیا۔ معاہدے کے مطابق شمالی کوریا یا روس پر حملہ ہوتا ہے تو دونوں ایک دوسرے کی مدد کریں گے۔
ماسکو اور پیانگ یانگ کے درمیان بڑھے فوجی تعاون پر واشنگٹن نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
روئٹرز نے رپورٹ کیا تھا کہ جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے تربیت کے لیے 1500 خصوصی فوجی دستے روس بھیج دیے ہیں، اور ممکنہ طور پر ان کو یوکرین کی جنگ میں لڑنے کے لیے تعینات کیا جائے گا۔
اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت، 200 فلسطینی شہید
جنوبی کوریا کی نیشنل انٹیلیجنس سروس نے کہا کہ وہ یوکرین کی انٹیلیجنس سروس کے ساتھ کام کر رہی ہے، اور انھوں نے مشرقی یوکرین کے علاقے ڈونیٹسک میں اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے شمالی کوریائی فوجیوں کے چہروں کی شناخت کی ہے، یہ فوجی روسی میزائل بردار افواج کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔