ماسکو: شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اُن نے روس کے سرکاری دورے کے دوران ’خطرناک ہتھیار‘ بطور تحفہ حاصل کر لیے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کِم جونگ اُن نے اپنے 6 روزہ دورے کے آخری دن روسی وزیر دفاع سے ملاقات کی اور جدید ترین ہتھیاروں کا معائنہ کیا۔
اس موقع پر روسی صوبے پریموریا کے گورنر نے شمالی کوریا کے سربراہ کا استقبال کیا۔ انہوں نے کِم جونگ اُن کو پانچ دھماکا خیز ڈرونز اور ایک جاسوسی کرنے والا جدید ڈرون تحفے میں دیا۔
علاوہ ازیں سرکاری مہمان کو جدید بلٹ پروف جیکٹ کا سیٹ اور ایک خصوصی لباس بھی دیا گیا جس کی شناخت تھرمل کیمروں سے بھی ممکن نہیں۔
خیال رہے کہ کِم جونگ اُن نے کورونا وبا کے بعد پہلی بار کسی ملک کا سرکاری دورہ کیا ہے۔ وہ منگل کے روز روس پہنچے تھے اور دورے کے دوران صدر ولادیمیر پیوٹن سے بھی ملاقات کی۔
خبریں ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان ہتھیاروں کا معاہدہ ہوا ہے لیکن اس کی تصدیق کسی بھی ذرائع سے نہیں کی گئی۔
دراصل روس یوکرین کے خلاف جنگ جاری رکھنے کیلیے شمالی کوریا سے گولہ بارود خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ اسی طرح شمالی کوریا بھی اپنے بین الاقوامی سطح پر مذمت اور تنقید کا نشانہ بنائے جانے والے میرائل پروگرام کو تیار کرنے کیلیے روس کی مدد چاہتا ہے۔
لیکن روس کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔