اوسلو: ناروے کی ایک یونیورسٹی نے اپنے طلبا سے کہا ہے کہ وہ ’ناقص طبی سہولیات والے ممالک جیسے امریکا‘ سے واپس اپنے گھروں کو لوٹ آئیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ناروے کی عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی نارویجیئن یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی نے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں انتظامیہ نے اپنے طلبا سے ناروے واپس لوٹنے کی اپیل کی ہے۔
اپنے پیغام میں یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ دفتر خارجہ کی ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہماری اپنے طلبا کے لیے تجویز ہے کہ اگر وہ ناروے سے باہر ہیں تو اپنے گھروں کو لوٹ آئیں۔
یونیورسٹی نے کہا ہے کہ یہ تجویز ان افراد کے لیے خاص طور پر ہے جو ناقص طبی سہولیات رکھنے والے ممالک میں موجود ہیں، جیسے کہ امریکا۔
Damn, Norway. pic.twitter.com/IwHskXGkB0
— Jeremy Klemin (@JeremyKlemin) March 15, 2020
خیال رہے کہ ناروے نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر پیر سے اپنے تمام ایئرپورٹس اور بندرگاہ غیر ملکی افراد کے لیے بند کردیے ہیں، صرف ناروے کے شہریوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی جارہی ہے اور انہیں 14 دن قرنطینیہ میں رکھا جارہا ہے۔
یونیورسٹی کے اس پیغام پر ٹویٹر پر ملا جلا ردعمل موصول ہورہا ہے، امریکیوں کی بڑی تعداد نے اس بیان پر ناروے پر تنقید کی۔
ایک صارف نے کہا کہ ناروے اپنے شہریوں کو کہہ رہا ہے کہ اگر آپ تیسری دنیا کے کسی ملک میں موجود ہیں جیسے امریکا، تو واپس ناروے لوٹ آئیں۔
What Norway is telling its students. If you’re in a 3rd world country like the US, return home 🙂#coronavirus pic.twitter.com/hIGPvjv78x
— Mahesh Murthy (@maheshmurthy) March 15, 2020
ایک امریکی صارف نے لکھا کہ باقی دنیا کی طرح ناروے بھی ہم پر ہنس رہا ہے۔
Like the rest of the world, Norway is laughing at us.
Rightly so. pic.twitter.com/E5RzHeEvjx
— BrooklynDad_Defiant! (@mmpadellan) March 15, 2020
یاد رہے کہ امریکا میں اب تک کرونا وائرس کے 4 ہزار 700 سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 93 افراد اس وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
ناروے میں اب تک کرونا وائرس کے 13 سو 66 کیس سامنے آئے ہیں اور 3 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔