نوٹ: یہ طویل ناول انگریزی سے ماخوذ ہے، تاہم اس میں کردار، مکالموں اور واقعات میں قابل ذکر تبدیلی کی گئی ہے، یہ نہایت سنسنی خیز ، پُر تجسس، اور معلومات سے بھرپور ناول ہے، جو 12 کتابی حصوں پر مشتمل ہے، جسے پہلی بار اے آر وائی نیوز کے قارئین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ اقساط پڑھنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں
جمی ایک لحظے کے لیے رکا اور پھر بولا: ’’لیکن میرا ابھی تک ان سے رابطہ نہیں ہوا ہے۔ خیر، اب تو میں پہلا کام یہ کروں گا کہ تمھیں بلال کی فیملی میں متعارف کراؤں گا اور تمھارا نام ہو گا جیزے، اور تم ہمارے بھائی ہو۔ سچ یہ ہے کہ ہم بھائی ہی ہوں گے پونڈ، کیوں کہ یہ دنیا ہمارے لیے اجنبی ہے۔ آلروئے کیتھ مور فیونا کی ماں کا مہمان بنا ہوا ہے، کسی نے ان کے گھر میں گھس کر چوری کی ہے، اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں ہو گی اگر یہ حرکت دوگان کے کسی وارث کا کارنامہ ہو۔ اب آؤ میرے ساتھ، میں تمھیں اپنے میزبانوں سے ملاتا ہوں۔‘‘
جمی اسے اندر کی طرف لے جانے لگا تو مڑ کر بولا: ’’یاد رکھنا …. میں جمی ہوں۔‘‘
جمی نے دروازہ کھولا اور گلا کھنکار کر کہا: ’’بلال صاحب، آپ حیران ہوں گے لیکن میں آپ کی ملاقات اپنے ایک اور بھائی سے کراؤں گا۔ یہ ہیں میرے بھائی جیزے۔ جب اس نے سنا کہ ہم یہاں پر ہیں تو اس نے بھی مچھلیوں کے شکار کے لیے ہم سے ملنے کا فیصلہ کر لیا، کیا آپ کے ہاں ہمارے لیے کمرا ہوگا؟‘‘
بلال نے خوش دلی سے جواب دیا: ’’ہیلو جیزے، کیوں نہیں۔ میں بلال ہوں پاکستان نژاد، وہ جو آپ کو جام کرتی ہوئی نظر آ رہی ہیں میری بیوی شاہانہ ہے۔ آپ بے فکر رہیں، ہمارے گھر میں کئی اضافی کمرے ہیں، بس شاہانہ کو کچھ زیادہ پکانا پڑے گا لیکن وہ اس پر برا نہیں مناتیں۔‘‘
جمی نے ادھر ادھر دیکھتے ہوئے پوچھا: ’’آپ کا بیٹا جبران کہاں ہے؟ وہ کافی دیر سے نظر نہیں آیا ہے۔‘‘
بلال نے مسکرا کر کہا کہ وہ فیونا اور دانیال کے ساتھ اینگس کے گھر گیا ہے۔ اس پر جمی نے کہا کہ وہ بھی جیزے کو ساتھ کر کے اینگس کے ہاں جانا چاہ رہا ہے۔ اس کے بعد دونوں اینگس کے گھر کی طرف چل پڑے۔ جمی اسے یہاں کے بارے میں تفصیلات بتانے لگا، جو اسے خود بھی زیادہ پتا نہیں تھیں۔ جب وہ اینگس کے گھر کے قریب پہنچے تو جمی نے کہا یہ ہے گھر، لیکن اچانک جیزے نے جمی کا بازو پکڑ کر اسے روک لیا اور کہا: ’’وہ دیکھو جمی، اینگس کے گھر کے باہر کوئی درختوں میں چھپا ہوا ہے، اور کھڑکی سے جھانک رہا ہے۔‘‘ جمی نے ایک کالا سایہ دیکھا اور بولا: ’’یہ ضرور ہمارے لیے پریشانی کھڑی کرے گا، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ دوگان ہی کا کوئی وارث ہے۔ چلو، بچوں کو حفاظت سے گھر پہنچائیں۔‘‘
(جاری ہے…)