بھوپال: بھارت میں مختلف رنگوں والی بیماری عروج پر ہے، ایک اور رنگ کا فنگس سامنے آ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں سیاہ، سفید اور زرد رنگ کے بعد اب ’سبز فنگس‘ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، اس کے پہلے کیس کی تصدیق کے بعد ڈاکٹروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش میں کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے ایک شخص کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ ’گرین فنگس‘ سے متاثر ہے، حکام کا کہنا ہے کہ یہ ملک میں سبز فنگس کا پہلا کیس ہے۔
ریاست کے شہر اندور کے سری اربندو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سیمز) کے ڈیپارٹمنٹ آف چیسٹ ڈیزیز کے سربراہ ڈاکٹر روی دوشی نے بتایا کہ یہ نئی بیماری ایک ایسپرگلوسس انفیکشن ہے، اس فنگس کے حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، ایسپرگلوسس کوئی عام انفیکشن نہیں ہے، کیوں کہ یہ پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے۔
بھارت کو سیاہ فنگس کے بعد سفید فنگس نے گھیر لیا
حکام کا کہنا ہے کہ ایک 34 سالہ شخص کرونا وائرس انفیکشن سے 2 ماہ تک متاثر رہا تھا، صحت یاب ہونے کے بعد بخار کے ساتھ ساتھ اس کی ناک سے خون آنے لگا، جس پر یہ شک ظاہر کیا گیا کہ وہ بلیک فنگس کا شکار ہوا ہے، تاہم تجزیے کے بعد وہ گرین فنگس نکلا۔
Possibly the first patient detected with Green fungus, in Indore and shifted to Mumbai by air ambulance for treatment. He recovered from COVID-19 recently but underwent a test on suspicion that he had contracted black fungus! pic.twitter.com/Anys2ciXab
— Anurag Dwary (@Anurag_Dwary) June 15, 2021
ماہر امراض سینہ ڈاکٹر روی دوشی نے بتایا کہ یہ گرین فنگس کا ملک میں رپورٹ ہونے والا ممکنہ طور پر پہلا کیس ہے، فنگس نے مریض کے پھیپھڑوں اور خون پر اثر ڈالا، کرونا سے ٹھیک ہونے والا مریض گھر چلا گیا تھا، اور 10 سے 15 دنوں کے اندر اس کی ناک سے خون آیا اور اسے بخار کی شکایت ہوئی۔
ڈاکٹر دوشی کے مطابق مریض کے ٹیسٹ سے معلوم ہوا کہ وہ گرین فنگس کی زد میں ہے، جس کے بعد علاج کے لیے مریض کو ممبئی کے لیے ایئر لفٹ کیا گیا۔
انھوں نے کہا گرین فنگس کی دوا بلیک فنگس سے الگ ہے، اس لیے وائرس کے الگ الگ رنگوں کی کوڈنگ ضروری ہے۔ دوسری طرف ایمس کے ڈائریکٹر نے گزشتہ مہینے فنگس کے رنگ کے حوالے سے منتبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس معاملے میں گمراہ کن معلومات نہیں پھیلائی جانی چاہیے۔