خلا میں تیرتے ایک نیوٹران ستارے پر ہونے والی تحقیق میں ایک ایسی دھات کی موجودگی کا انکشا ف ہوا ہے جو کہ زمین پر استعمال کی جانے والی مضبوط ترین دھات اسٹیل سے دس ارب گنا مضبوطی کی حامل ہے۔
یہ تحقیق انڈیانہ یونی ورسٹی آف بلومنگٹن میں انجام دی گئی ہے ، تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہیں کہ نیوٹران تیاروں پر پائی جانے والی ایک دھات جسے نیوکلئیر پاستا کا نام دیا گیا ہے اس قد ر ٹھوس ہے کہ اس توڑنے کے لیےدرکار قوت اسٹیل کو توڑنے کے لیے درکار قوت سے دس ارب گنا زیادہ ہے۔
تحقیق میں شریک مصنف اور ماہرِ فزکس چارلس ہوروٹز کا کہنا ہے کہ سننے میں یہ پاگل پن کی حد تک بڑا لگتا ہے لیکن دریافت کا گیا مادہ اس قدر ٹھوس ہے کہ زمین پر موجود کسی شے سے اس کا موازنہ ممکن نہیں ، اور نہ ہی یہاں کسی لیبارٹری میں اس کا تجزیہ کیا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ نیوٹران ستارے اس وقت جنم لیتے ہیں جب کوئی مردہ پڑتا ستارہ ایک دھماکے سے پھٹ جاتا ہے جس کے نتیجے میں وہ وافر مقدار میں نیوٹران سے بھرپور غبار پید ا کرتا ہے ، اس غبار پر انتہائی طاقتور کششِ ثقل کی قوتیں اثر انداز ہوتی ہیں ، جس کے سبب اس غبار میں موجود مٹیریل انتہائی غیر معمولی خصوصیات رکھتے ہیں۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ یہ دھات نیوٹران اسٹار کی سطح سے ایک کلومیٹر نیچے ہے جہاں ایٹمی نیوکلیائی مادے اس حد تک دباؤ کا شکار ہیں کہ وہ نیوٹران اور پروٹان کے اس مکسچر کو تشکیل دینے میں کامیاب ہوپائے ہیں۔ تاحال یہ ساری تحقیق نظریے کی بنیاد پر ہے اور کسی بھی سائنسی لیبارٹری میں اس کا تجزیہ ممکن نہیں ہے۔
یہ مادہ ستارے کی تہہ میں مختلف اشکا ل میں موجود ہے اور اس کی نوڈلز سے ملتی جلدی شکل کے سبب اسے ’نیوٹران پاستا ‘کا نام دیا گیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ستارے کی تہہ میں جیسے جیسے اندر جاتے جائیں گے یہ مادہ اور سخت اور ٹھوس ہوتا جائے گا۔