اسلام آباد : پاکستان چین کے تعاون سے 1,200 میگاواٹ کا ایک اور ایٹمی بجلی گھر تعمیر کررہا ہے، یہ پاکستان کا پانچواں اور سب سے بڑا سویلین نیوکلیئر پاور پراجیکٹ ہے۔
جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے (آئی اے ای اے) سے چین کی شراکت داری کے 40 سال مکمل ہونے کی یاد میں تقریب ہوئی ، چین نےتقریب میں پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے چیئرمین کوبطورمہمان مقرر مدعو کیا۔
پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹرراجہ علی رضاانور نے بتایا کہ پاک چین دوستی ہمہ موسمی اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری میں بدل چکی، پاکستان 3530 میگا واٹ کی صلاحیت کے حامل 6 ایٹمی بجلی گھر چلا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام 6 نیوکلیئر بجلی گھر چین کے تعاون سےتعمیرکیےگئےتھے، اب چینی تعاون سے 1200 میگا واٹ کا ایک اور نیوکلیئر بجلی گھر زیر تعمیرہے، جو پاکستان کا پانچواں اور سب سے بڑا سویلین نیوکلیئر پاور پراجیکٹ ہے۔
خیال رہے 2030 تک چین کے تعاون سے 4730 میگاواٹ سستی اور شفاف بجلی پیدا ہونے لگے گی، اس وقت کراچی میں 1100 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والے دو نیوکلیئر بجلی گھر پیراڈائز پوائنٹ ساحل سمندر پر سستی اور شفاف بجلی پیدا کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ چشمہ کے مقام پر 320اور 320میگا واٹ بجلی پیدا کرنیوالے دو اور 340‘ 340میگا واٹ بجلی پیدا کرنیوالے مزید دو ایٹمی بجلی گھر شفاف اور سستی بجلی بنا کر قومی گرڈ میں ڈال رہے ہیں۔