تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق برطانوی حکومت کا بڑا فیصلہ

لندن : برطانوی حکومت نے اپنی دفاعی قوت میں اضافے کیلئے اہم اقدامات کیے ہیں، جس کے تحت وہ اپنے جوہری وار ہیڈز کی تعداد میں مزید اضافہ کرے گا۔

اس حوالے سے برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ وہ اپنی قومی سلامتی پالیسی پر نظرثانی کے ایک حصے کے طور پر اپنے جوہری وار ہیڈز کے ذخیرے کی زیادہ سے زیادہ حد کو 180 سے بڑھا کر 260 کردے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت نے برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے بعد اگلی دہائی کے لیے اپنی خارجہ و سلامتی حکمت عملی پر نظرثانی کی مربوط رپورٹ گزشتہ روز جاری کی ہے۔

حکومت کا کہنا کہ اس کی اور اس کے اتحادیوں کی سلامتی کی ضمانت کے لیے، ایک کم از کم قابل بھروسہ، جوہری دفاعی قوت لازمی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بعض ممالک اپنے جوہری ہتھیاروں میں تنوع لاتے ہوئے ان میں نمایاں اضافہ کر رہے ہیں۔

برطانوی حکومت کی پالیسی میں یہ تبدیلی سرد جنگ کے دور کے بعد جوہری ہتھیاروں میں کمی کی اس کی سوچ میں بڑی تبدیلی سمجھی جا رہی ہے۔

نظر ثانی رپورٹ میں ہند بحر الکاہل خطے کے لیے برطانیہ کے مزید پختہ عزم کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ حکومت اس خطے کو اپنی معیشت، سلامتی اور آزاد بین الاقوامی معاشرے کی اپنی خواہش کے لیے انتہائی اہم سمجھتی ہے۔

برطانیہ کا منصوبہ جاپان، بھارت، جنوبی کوریا اور آسٹریلیا جیسے ممالک کے ساتھ تعلقات کو تقویت دینے کا ہے۔ برطانوی بحریہ اپنے طیارہ بردار جہاز ’ایچ ایم ایس کوئین الزبتھ‘ کو ہند بحرالکاہل خطے میں تعینات کرے گی۔

رپورٹ میں چین کے متعلق کہا گیا ہے کہ عالمی معاشی نمو میں اس کا حصہ کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ ہوگا، تاہم برطانیہ سے مختلف اقدار کا حامل ہونے کے باعث چین ایک ملک کے طور پر برطانوی اقتصادی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

Comments

- Advertisement -