کراچی : رواں سال کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کی تعداد اسی ہزار سے تجاوز کرگئیں، اس دوران 52 ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں چوری اور چھینی گئی۔
تفصیلات کے مطابق روشنیوں کے شہر کراچی، جہاں دن ہو یا رات، اسٹریٹ کرمنلز شہریوں کو کہیں بھی ، کبھی بھی، اسلحے کے زور پر لوٹ لیتے ہیں۔
رواں سال شہر میں وارداتوں کی تعداد اسی ہزار سے تجاوز کرگئی ہیں، اسٹریٹ کرمنلز نے اس سال کراچی میں سب سے زیادہ ہاتھ موٹرسائیکلوں پر صاف کیا۔
رواں سال 52 ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں چوری اور چھینی گئی، جو کبھی اسپئرپارٹ کی صورت میں یا پھر ملک کے مختلف علاقوں میں اسمگل کر دی گئی۔
موٹرسائیکل چوری اور چھیننے کے لحاظ سے کراچی کا ضلع سینٹرل اور ضلعی ایسٹ سب سے زیادہ متاثر رہا ،جن میں لیاقت آباد ،عزیز آباد ، ناظم آباد، نیو کراچی گلشن ،گلستان جوہر، بھادراباد ، سچل کے علاقے شامل ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 26 ہزار سے زائد کراچی کے شہریوں سے موبائل فون چھین لے گئے اور گاڑیوں کی بات کی جائے تو یہ تعداد دو ہزار سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔
رواں سال گھروں اور دکانوں میں ڈکیتیوں اور چوریوں کی چار چار سو سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئی۔
شہرقائد میں موٹرسائیکل ہو موبائل فون یا گاڑیاں ،پولیس کی کارروائیوں دس فیصد سے بھی کم ہی لوٹا ہوا سامان برآمد کیا جاسکا ہے۔
جرائم کے لحاظ سے کراچی کے ضلع سینٹرل اور ضلعی ایسٹ سب سے زیادہ متاثرہ علاقے ہیں ، جہاں جرائم پر قابو پانے کے لیے پولیس کی تمام حکمت عملیاں ناکام نظر آئیں۔