برطانیہ میں مہنگائی اور خراب اقتصادی حالات میں عوام تو کئی ہفتوں سے سراپا احتجاج ہیں مگر اب نرسیں بھی سڑکوں پر آگئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں نرسنگ اسٹاف کی 106 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہڑتال کی گئی ہے۔ انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں نرسیں تنخواہوں کے تنازع پر دو روزہ ہڑتال پر چلی گئی ہیں۔
مہنگائی کے ہاتھوں تنگ نرسز کی تنخواہوں میں اضافے کی خاطر کی جانے والی یہ ہڑتال صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک جاری رہے گی، نرسز نے تنخواہوں کے معاملے پر 20 دسمبر کو واک آؤٹ کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔
اتنی بڑی تعداد میں نرسنگ اسٹاف کے ہڑتال پر جانے کے باعث برطانوی نظام صحت بری طرح متاثر ہوگیا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں آپریشن منسوخ کردیے گئے ہیں۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دو روزہ ہڑتال کے دوران بھی عملہ زندگی بچانے اور کچھ ہنگامی نوعیت کی خدمات فراہم کرتا رہے گا۔
خیال رہے کہ مہنگائی کے پیش نظر برطانیہ میں نرسز نے تنخواہوں میں 19 فیصد فوری اضافے کا مطالبہ کر رکھا ہے جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ نرسز کا تنخواہوں میں اضافے کے مطالبہ پورا نہیں کیا جا سکتا۔