کراچی: شرعی پردہ کیوں کیا؟ پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کی رہنما نصرت سحرعباسی نے اے آر وائی نیوز کو حقیقت بتادی۔
تفصیلات کے مطابق صبح سے ہی سوشل میڈیا پر سندھ اسمبلی کی متحرک رکن نصرت سحر عباسی کے شرعی پردے سے متعلق بحث جاری تھی، خود انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر برقع میں ملبوس ویڈیو شیئر کی تھی، جس میں وہ کہہ رہی تھی کہ وہ آئندہ پردہ کرینگی۔
نصرت سحر عباسی کے ویڈیو پیغام پر ایک بحث چھڑ گئی، سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے طرح طرح کے کمنٹس آنے پر نصرت سحر عباسی خود میدان میں آئی۔
اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پارلیمانی لیڈر پاکستان مسلم لیگ (ف) نصرت سحر عباسی نے کہا کہ میری ویڈٰیو دیکھنے کے بعد کئی لوگوں نے میسج کئے کہ کیا یہ آپ ہی ہیں؟ جس پر انہوں نے کہا کہ جی ہاں میں ہی ہوں نصرت سحر عباسی۔
رکن سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ جب اللہ آپ کے دل میں ہدایت ڈال دے، گفتگو کے دوران انہوں نے قرآن پاک کے سورہ احزاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان خواتین اپنے آپ کو "چادر” سے ڈھانپ لیں۔
نصرت سحرعباسی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ کچھ لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ پردے کے باعث میری آواز دب جائے گی، مخالفین کو بتاتی چلوں کہ پردے کےباوجودعوام کےلیےمیری جدوجہد جاری رہے گی، میں اللہ اور اس کےرسول سے متاثر ہوں، ان کی آل سے متاثر ہوں۔
اے آر وائی نیوز سے خصوص گفتگو میں رکن سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ پردے سے متعلق مجھ پر گھر والوں کا بھی کوئی دباؤ نہ تھا، ساتھ ہی انہوں نےاس بات کی سختی سے تردید کی کہ افغانستان میں طالبان کے قبضے کے باعث انہوں نے شرعی پردہ کیا۔
نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ چار اگست سےپردہ شروع کیاہےاس وقت طالبان کاکوئی ذکرنہیں تھا،پاکستان میں رہتی ہوں، افغان طالبان سےمیرےپردے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔