کینبرا: نیوزی لینڈ میں گذشتہ ہفتے آنے والے تباہ کن سمندری طوفان ‘گبرائیل’ کو صدی کا بدترین طوفان قرار دے دیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کے شمالی جزیرے پر سمندری گبرائیل کے تباہی مچانے کے ایک ہفتے بعد بھی ہزاروں افراد لاپتہ ہیں جبکہ اتوار کو ہلاکتوں کی تعداد 11 تک جاپہنچی۔
نیوزی لینڈ کے وزیراعظم کرس ہپکنز نے گیبریل کو رواں صدی کی سب سے بڑی قدرتی آفت قرار دیا ہے، انہوں نے سمندری طوفان میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قوم نے نسلوں بعد ایسا تباہ کن طوفان دیکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سمندری طوفان نے 51 لاکھ آبادی کے ملک میں بڑی تباہی مچائی ، ساڑھے دس ہزار افراد بے گھر ہوچکے جبکہ املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
ادھر عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق طوفان کے بعد ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ ہے اور امدادی کاموں کے لئے فوج کو مامور کیا گیا ہے، اگرچہ سمندری طوفان کی شدت قدرے کم ہو گئی ہے لیکن امدادی کاموں کے دوران لاشیں اور زخمیوں کے ملنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
امدادی کارروائی کے دوران فوجی ہیلی کاپٹرز نے متاثرہ علاقوں میں گھروں کی چھتوں پر پھنسے شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔
گزشتہ روز امدادی کاموں کے دوران چھتوں سے چار لاشیں برآمد ہوئی تھیں، ہفتہ کو مزید دو لاشیں برآمد کی گئیں جن میں ایک شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔