تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

کرائسٹ چرچ میں مسجد کے باہر مسلمانوں کو مغلظات بکنے والا ٹرمپ کا حامی گرفتار

ولنگٹن : نیوزی لینڈ پولیس نے کرائسٹ چرچ میں مسجد کے باہر عبادت گزاروں کو زبانی ہراساں کرنے والے امریکی صدر ٹرمپ کے حامی کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں پولیس نے جمعرات کے روز ایک شخص کو گرفتار کیا ہے کہ جو مسجد کے باہر کھڑا ہوکر عبادت گزاروں کو زبانی ہراساں (مغلضات بک رہا تھا) کررہا تھا جہاں گزشتہ ماہ درجنوں افراد بے گناہ قتل ہوئے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسلام مخالف نظریات کے حامل شخص نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر والی ٹی شرٹ بھی زیب تن کی ہوئی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 33 سالہ شخص نے گزشتہ بدھ کو بھی النور مسجد سے نکلنے سے مسلمانوں کو مغلضات بک کر گہرا صدمہ پہنچایا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ہماری کمیونٹی ان لوگوں کے لئے روادار نہیں ہے جو دوسروں کو ان کی شناخت کی وجہ سے نشانہ بناتے ہیں اور نہ ہی پولیس ہے۔

مزید پڑھیں : سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

مزیدپڑھیں :کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک موصول ہوگی، جیسنڈا آرڈرن

یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں واقع دو مساجد میں دہشت گرد حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 50 نمازی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

اس واقعے کے نیوزی لینڈ کی حکومت اور عوام کی جانب سے شدید ردعمل آیا اور واقعے کو دہشت گردی قرار دیا تھا.

Comments

- Advertisement -