سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ 24 روز کے مسلسل کرفیو کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ طاقت کے بے دریغ استعمال کے باوجود نہتے کشمیری ڈٹے ہوئے ہیں۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر کا سلسلہ جاری ہے۔ طاقت کے بے دریغ استعمال اور 25 روز سے مسلسل کرفیو بھی نہتے کشمیریوں کا حوصلہ پست نہ کر سکا۔ 24 روز سے جاری کرفیو کے باعث تعلیمی و کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔ گلیوں چوراہوں میں بھارتی فوج کی بھاری نفری تعینات ہے۔
نہتے کشمیری جمعہ کی نماز پڑھنے سے بھی محروم *
مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ، موبائل سروس بھی بدستور معطل ہے جبکہ ٹی وی نشریات بھی جزوی طور پر بند ہیں۔ سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک سمیت تمام حریت رہنما نظر بند ہیں۔
کرفیو کے باوجود بھارتی دہشت گردی کے خلاف ریلیوں میں کشمیریوں پر پیلٹ گن کا اندھا دھند استعمال کیا جارہا ہے۔ حریت رہنماؤں نے برہان وانی کی شہادت اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف 5 اگست تک ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔
پاکستانی باکسر نے بھارتی مدمقابل کو چت کر کے فتح کشمیر کے نام کردی *
واضح رہے کہ 8 جولائی کو مجاہد کمانڈر مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی افواج کے خلاف شدید مظاہرے کیے گئے تھے، جن پر قابض فوج نے فائرنگ کردی تھی۔
بھارتی فوج کی فائرنگ کے باعث 16 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے جس کے بعد شہدا کی تعداد بڑھتے بڑھتے 60 سے زائد جبکہ زخمیوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔