سرینگر: بھارتی فورسز کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں جاری احتجاج میں شدت آگئی۔ طلبا کے احتجاج کو دبانے کے لیے بھارتی فورسز کی جانب سے طاقت کا اندھا دھند استعمال جاری ہے جس سے متعدد طلبا زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 25 روز سے طلبا بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف سڑکوں پر ہیں۔ گلیاں اور کوچے بھارت مخالف اور پاکستان کے حق میں نعروں سے گونج رہے ہیں۔
سرینگر، ترال اور دیگر علاقوں میں طلبا بدستور سراپا احتجاج ہیں۔ احتجاجی طلبا پر بھارتی فورسز کے تشدد، آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج سے متعدد طلبا زخمی ہوگئے۔
قابض فوج نے 7 طالب علموں کو گرفتار بھی کرلیا۔
مزید پڑھیں: کشمیری طالبات بھارتی فوج کے سامنے ڈٹ گئیں
بھارتی فورسز کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کو دبانے کے لیے ہر حربہ استعمال کر رہی ہیں لیکن جانوں کا نذرانہ پیش کرتے کشمیری عوام بھارتی مظالم کے آگے ہار ماننے کو تیار نہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل مقبوضہ کشمیر سے کچھ تصاویر سامنے آئی تھیں جن میں اسکول و کالج کی نہتی طالبات مسلح قابض فوج کے سامنے سراپا احتجاج تھیں اور ان پر پتھراؤ کر رہی تھیں۔
بھارتی فوج نے طالبات کو روکنے کے لیے ان پر آنسو گیس کے گولے بھی داغے تھے۔
ادھر بھارت نے مسئلہ کشمیر پر مذاکرت میں ترکی کی ثالثی کی پیشکش بھی مسترد کردی ہے۔
مزید پڑھیں: مسئلہ کشمیر پر ترکی کی ثالثی کی پیشکش مسترد
ترک صدر نے اپنے دورہ بھارت کے دوران مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا تھا۔ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش بھی کی جسے مودی نے مسترد کردیا۔
بعد ازاں ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے ہٹ دھرمی دکھاتے ہوئے بیان دیا کہ بھارت نے کشمیر اور دہشت گردی پر اپنے مؤقف کو واضح کرتے ہوئے ترکی کو آگاہ کردیا ہے کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔