جمعہ, اپریل 18, 2025
اشتہار

دفتری غنڈے: ناکام اور بزدل افراد جو اپنی نااہلی چھپانے کے لیے جونیئرز کو ہدف بناتے ہیں

اشتہار

حیرت انگیز

دفتری غنڈے سچے لیڈر نہیں ہوتے، اکثر اوقات وہ ایسے افراد  ہوتے ہیں جو ناکام ہو چکے ہوتے ہیں اور جانتے ہیں کہ اب انھیں کوئی اور ملازمت نہیں ملنے والی تو اب اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ موجودہ ملازمت پر ہی خوف کی فضا قائم کردی جائے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے پیشے کے لحاظ سے جمود کا شکار ہوتے ہیں، ان میں صلاحیتوں، جذباتی بصیرت، یا آگے بڑھنے کی اہلیت کی کمی ہوتی ہے۔ اپنی کوتاہیوں کا سامنا کرنے کی بجائے، وہ اپنی محرومیوں کا غصہ جونیئر ملازمین پر نکالتے ہیں، اور اپنی پیشہ ورانہ کوتاہیوں کو دھمکی اور جارحیت کے پیچھے چھپا لیتے ہیں۔

تنظیمی نفسیات سے متعلق تحقیقی مطالعہ جات میں مستقل طور پر یہ بات سامنے آتی ہے کہ کام کی جگہ پر غنڈہ گردی کرنے والے افراد کی کارکردگی اکثر معمولی سطح کی ہوتی ہے، یہ اپنے حقیقی اثر و رسوخ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اُن لوگوں پر غلبہ حاصل کرتے ہیں جنھیں وہ کمزور سمجھتے ہیں۔ ایسے افراد ان اداروں میں اچھے سے پنپتے ہیں جہاں احتساب نہیں ہوتا، اور جہاں کا کارپوریٹ کلچر زہریلے رویوں سے چشم پوشی کرتا ہے۔

دفتری غنڈے جونیئرز کو کیوں نشانہ بناتے ہیں؟


وہ بے نقاب ہونے سے ڈرتے ہیں – ان بدمعاشوں کو خدشہ لاحق رہتا ہے کہ انھیں کسی بھی وقت نکالا جا سکتا ہے۔ جونیئرز کو نیچا دکھا کر وہ برتری کا جھوٹا احساس پیدا کرتے ہیں اور اپنی کمزوریوں سے توجہ ہٹاتے ہیں۔

ان کے پاس حقیقی اتھارٹی نہیں ہوتی – سچے لیڈرز دوسروں کو متاثر کرتے ہیں جب کہ بدمعاش صرف حکم دیتے ہیں۔ کسی معاملے میں رہنمائی کرتے وقت کسی کی عزت نفس کا خیال نہ کرنا ان کی ناکامی ان کی کمزور پیشہ ورانہ پوزیشن کو نمایاں کرتی ہے۔

وہ بزدل ہیں – غنڈہ گردی کرنے والے شاذ و نادر ہی ہم پلہ یا اعلیٰ افسران کو نشانہ بناتے ہیں، کیوں کہ وہ ردعمل سے ڈرتے ہیں۔ اس لیے وہ یہ سوچ کر صرف جونیئرز پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، کہ وہ اسی طرح سہتے رہیں گے۔

وہ اپنے کیریئر میں پھنس چکے ہیں – زیادہ تر دفتری غنڈے درمیانی درجے کی پوزیشنوں سے آگے ترقی نہیں کر پاتے۔ جب انھیں نظر انداز کیا جاتا ہے تومعاندانہ طور پر یہ اس کا غصہ اپنے ماتحتوں پر نکالتے ہیں۔

جونیئرز کو ان غنڈوں کا مقابلہ کیوں کرنا چاہیے؟


اگر آپ کسی بدمعاش کو خود پر قابو پانے دیتے ہیں تو اس سے آپ ان کا احترام حاصل نہیں کر پائیں گے- اس سے صرف ان کے رویے کو مضبوطی ملتی ہے۔ یہاں ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ آپ کو کیوں اور کیسے مزاحمت کرنی چاہیے:

1. سامنا ہونے پر غنڈے پیچھے ہٹ جاتے ہیں

کام کی جگہ کے رویے پر تحقیق سے اس بات کی نشان دہی ہوتی ہے کہ جب چیلنج کیا جاتا ہے تو دفتری غنڈے پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔ کیوں کہ وہ خوف پر انحصار کرتے ہیں، حقیقی طاقت پر نہیں۔ ایک پُرسکون، پُرعزم جواب—چاہے براہ راست مکالمے، دستاویزات، یا سخت سنجیدگی کی صورت میں ہو—اکثر انھیں روک دیتا ہے۔

2. خاموشی بدسلوکی کو فروغ دیتی ہے

اگر آپ بدسلوکی کو جاری رہنے دیتے ہیں، تو یہ شدت اختیار کرے گی۔ غنڈے تعمیل کو کمزوری سمجھتے ہیں۔ اگر آپ شروع ہی میں کچھ حدود قائم کر لیتے ہیں تو آپ اس بات کی نشان دہی کرتے ہیں کہ آپ آسان ہدف نہیں ہیں۔

3. آپ کا کیریئر کسی ناکام کے کنٹرول میں نہیں ہونا چاہیے

کسی ایسے شخص کو جو اپنے کیریئر میں جمود کا شکار ہے، اپنے پیشہ ورانہ سفر کو کیوں کنٹرول کرنے دیا جائے؟ اسے اچھی طرح سے جان لیں کہ ان کے اعمال خود اُن کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں، آپ کی قدر کو نہیں۔

4. کمپنیاں بالآخر زہریلے ملازمین کو نکال دیتی ہیں

اب ادارے کام کی جگہ پر غنڈہ گردی کے ثقافتی اور مالی اثرات کے بارے میں زیادہ باشعور ہو رہی ہیں۔ ایچ آر کام کرنے میں سست ہو سکتا ہے، لیکن مستقل دستاویزات اور شکایات اسے کارروائی پر مجبور کر سکتی ہیں۔

پیشہ ورانہ طور پر جواب دینے کا طریقہ


ہر چیز کو دستاویز کی شکل دیں – نامناسب بات چیت کے ریکارڈ کو محفوظ رکھیں (ای میلز، پیغامات، گواہوں کے اکاؤنٹس)۔

پرسکون اعتماد کے ساتھ جواب دیں – جذباتی ہونے سے گریز کریں۔ اس طرح کے جملے استعمال کریں ’’میں اس طرح کے سلوک کی داد نہیں دوں گا‘‘ یا ’’آئیے پیشہ ورانہ مہارت کو برقرار رکھیں۔‘‘

ضرورت پڑنے پر معاملہ آگے بڑھائیں – اگر غنڈہ گردی جاری رہتی ہے، تو معاون ثبوت کے ساتھ اسے HR یا اعلیٰ انتظامیہ کے پاس لے جائیں۔

اتحاد بنائیں – غنڈے اکثر اپنے اہداف کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس لیے ایسے ساتھیوں اور سرپرستوں کے ساتھ روابط مضبوط کریں جو مدد فراہم کر سکیں۔

اپنی قدر کو پہچانیں – جوابی کارروائی کی سب سے بڑی شکل کامیابی ہے۔ غنڈے کو پیچھے چھوڑنے اور اس پر سبقت لے جانے پر توجہ مرکوز رکھیں۔

آخری نکتہ: ناکام شخص کو اپنے تجربے کے ساتھ من مانی کرنے مت دیں


دفتری غنڈوں کے پاس اکثر اوقات کوئی طاقت نہیں ہوتی – وہ غیر محفوظ، جمود کا شکار اور کمزور افراد ہوتے ہیں۔ ان کا طرز عمل ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ وہ پیشہ ورانہ طور پر غیر متعلق ہوتے ہیں۔ جونیئرز کو چاہیے کہ وہ ان کا شکار بننے سے انکار کر دیں۔ مضبوطی سے ان کے سامنے کھڑے ہو کر آپ نہ صرف اپنی حفاظت کرتے ہیں بلکہ اس بدمعاش کو بھی بے نقاب کر دیتے ہیں کہ وہ در حقیقت کیا ہے: صرف ایک بزدل جس نے کبھی حقیقی عزت حاصل نہیں کی۔

کام کی جگہ (ورک پلیس) ان لوگوں کے لیے ہے جو کام میں حصہ لیتے ہیں، ترقی کے اقدامات کرتے ہیں، اور مخلصانہ قیادت کرتے ہیں— نہ کہ ان حقیر غاصبوں کے لیے نہیں جو اپنی گھٹتی ہوئی طاقت سے شدت سے چمٹے رہتے ہیں۔ ایک ناکام شخص کو خود کو ڈرانے کی اجازت نہ دیں۔ آپ کا کیریئر اس کی انا سے کہیں زیادہ قیمتی ہے۔

تحریر: ڈاکٹر عمر اسلام

ترجمہ: رفیع اللہ میاں

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں