اوگرا نے کے الیکٹرک کو بن قاسم پاور اسٹیشن III کے لیے گیس پائپ لائن بچھانے اور استعمال کے لائسنس کی منظوری دیدی۔
کراچی کے عوام کیلئے خوش آئند خبر یہ ہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (OGRA) نے گیس پائپ لائن بچھانے اور اْسے استعمال کرنے کے لیے لائسنس کی درخواست منظور کر لی ہے۔ یہ پائپ لائن 900MW کے-III BQPSپاور پلانٹ اور بن قاسم پاور کمپلیکس میں واقع پاور پلانٹس کو ری-گیسیفائیڈ لکوئیفائیڈ نیچرل گیس (RLNG)کی فراہمی کے لیے استعمال کی جائے گی۔
یہ انتہائی مثبت پیش رفت ہے کیونکہ اوگرا کی طرف سے لائسنس کی منظوری،آئل اینڈ گیس سیکٹر میں کے الیکٹرک کو حاصل ہونے والا پہلا لائسنس ہے۔نئے پلانٹ کی تنصیب اور آپریشن کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے کہ -III BQPS کو صحیح پریشر کے ساتھ گیس کی صحیح مقدار حاصل ہو سکے۔ یہ اقدام طویل عرصے تک کراچی میں طلب اور رسد کے درمیان فرق دور کرنے میں مدد کرے گا۔
مؤرخہ 6جنوری،2021ء کو جاری کردہ نوٹیفکیشن میں،اوگرانے کے الیکٹرک کو 2.4کلو میٹر پر محیط 14انچ قطر کی گیس پائپ لائن بچھانے کیلئے لائنسنس کی منظوری دی ہے جسے قدرتی گیس اورآر ایل این جی کی فراہمی کیلئے کے الیکٹرک کے بن قاسم کمپلیکس میں ایس ایس جی سی کے ٹرانسفر کسٹڈی اسٹیشن کے ٹائی ان پوئنٹ سے منسلک کیا جائے گا۔
اس مقصد کے لیے،کے الیکٹرک نے 18مئی، 2020ء کو درخواست جمع کرائی تھی تاکہ BQPS-IIIکے پہلے یونٹ کے آغاز کے لیے پائپ لائن بروقت تعمیر کی جا سکے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پروسیس کو تیزی سے مکمل کرنے کی غرض سے پاور یوٹیلیٹی نے اس پائپ لائن کو،سیلف-فنانس کی بنیاد پر، سوئی سدرن گیس کمپنی کے زیر انتظام ٹرانسفر اسٹیشن کے قریب ترین مقام پر تعمیر کرنے کی ذمہ داری لی ہے۔اس پائپ لائن پروجیکٹ کیلئے ای پی سی کنٹریکٹر اور اونر انجینئرپہلے ہی آن بورڈ ہیں،جس کا مفصّل ڈیزائن مکمل ہوچکا ہے اور پائپ لائن مٹیریل کو پہلے ہی حاصل کیا جاچکا ہے۔اوگرا کی جانب سے لائسنس کے اجراء کے بعد کے الیکٹرک نے 900میگاواٹ پاور پلانٹ کی کمیشننگ اور بروقت دستیابی کیلئے پائپ لائن کی تعمیر کا کام بلاتاخیر شروع کردیا ہے۔
900 میگا واٹس کے آر ایل این جی پاور پلانٹ کے اضافے اور پرانے، غیر موثر بجلی گھروں کی مجوزہ ڈی کمیشننگ کے ذریعے پاور یوٹلیٹی کی پیداواری صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہو جائے گا اور اس طرح خدمات کی فراہمی اور معیار کو بہتر بنایا جارہا ہے۔
کراچی کے شہریوں کے مفاد کو یقینی بنانے اور ان کی مشکلات میں کمی کے لئے، آئندہ موسم گرما سے قبل بی کیو پی ایس III پاور پلانٹ کی تعمیر کے کام کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جا رہا ہے۔ گیس ٹربائن اور اسٹیم جنریٹرز کراچی پہنچ چکے ہیں اور ان کی تنصیب کا عمل جلد شروع ہو جائے گا، تاکہ 2021 کے موسم گرما سے قبل، اس منصوبے کے پہلے یونٹ سے 450 میگا واٹس بجلی کی فراہمی شروع کر دی جائے جبکہ دوسرے یونٹ کی تکمیل بھی رواں سال کے آخر تک ہو جائے گی۔
اگرچہ 900MWکے پلانٹ کی منظوری،بجلی کے لیے کراچی کی بڑھتی ہوئی طلب پورا کرنے کی جانب ایک اہم عنصر ہے، تاہم دیگر منصوبوں کو بھی بروقت انجام دینے کی ضرورت ہے تاکہ اس حقیقت کا ادراک ہوسکے۔BQPS-IIIکے لیے 150mmcfdگیس کی فراہمی کی غرض سے پاکستان ایل این جی لمٹیڈ (PLL) کے ساتھ معاہدہ پہلے ہی طے پاچکا ہے جبکہ ایس ایس جی سی کے ساتھ گیس سیلز ایگریمنٹ (GSA) کیلئے اقدامات بھی ناگزیر ہیں اور کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی (CCoE) کے ماضی میں کئے گئے وعدے کے مطابق ممکنہ رکاٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔