اسلام آباد : اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارتی پارلیمنٹ سے آرٹیکل 370 کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ او آئی سی کا کشمیریوں کی حق خودارادیت کی حمایت کرنا بھارت کی شکست ہے۔
جموں اور مقبوضہ کشمیر پر جاری بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کی مذمت کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ اوآئی سی کا اظہار یکجہتی دنیا کے لیے فوری مؤثر کردار ادا کرنے کا پیغام ہے۔
او آئی سی کا مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرنا ظالم اور قانون شکن بھارت کی ایک اور شکست ہے۔ مظلوم کشمیریوں کی حمایت کے اعادہ پر او آئی سی کا شکریہ ادا کرتے ہیں جس نے ایک بار پھر دنیا کو کشمیریوں کے جائز، قانونی اور جمہوری حق کی طرف متوجہ کیا ہے۔
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) August 5, 2019
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کا قتل عام مہذب دنیا کا امتحان ہے،او آئی سی کی حمایت نے دنیا کو پھر کشمیریوں کے جمہوری حق کی طرف متوجہ کیا۔
یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔
آرٹیکل 370 کیا تھا؟ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو کیا نقصان ہوگا؟
بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔
خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔