جمعہ, مئی 10, 2024
اشتہار

کراچی کا ساحل مبارک ولیج سے سینڈزپٹ تک آلودہ، آبی حیات کی زندگیاں خطرے میں

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : کراچی کا ساحل مبارک ولیج سے سینڈزپٹ تک آلودہ ہوگیا، خام تیل کے پھیل جانے سے آبی حیات کیلئے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی مبارک ولیج سے سینڈزپٹ تک ساحل پر تیل آبی حیات کیلئے نقصان کا باعث بن رہا ہے، ماحولیات کیلئے کام کرنے والی عالمی تنظیم ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ماہرین نے نمونے حاصل کر لئے ہیں ، جس سے تیل کے پھیلنے کی وجوہات کا علم ہو سکے گا۔

مبارک ویلیج میں آلودگی سے پوری ساحلی پٹی پر تعفن پھیل گیا ہے جبکہ ماہی گیروں کا روزگار بھی متاثر ہورہا ہے۔

- Advertisement -

ڈبلیوڈبلیو ایف پاکستانی حکام کے مطابق مبارک ولیج کے ساحل پر تیل کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، تکنیکی مشیر معظم خان کا کہنا ہے کہ تیل خاصے بڑے علاقے پر ساحل اور چٹانوں پر پھیلا ہوا ہے، جس سے آبی حیات بری طرح متاثر ہوسکتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق سمندری آلودگی کی وجہ سے کچھوؤں، ڈولفن اور ویل سمیت دیگر آبی جانوروں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں ہیں۔

یاد رہے گذشتہ 15 روز قبل کراچی میں پراسرار بدبو محسوس کی گئی تھی ، جس پر ڈبلیوڈبلیو ایف نے پھیلنے والی بدبو کا پتا لگالیا اور بتایا ساحل سمندر پر سمندری بلوم پیدا ہونے سے بدبو پھیلی، بلوم کراچی سے بلوچستان تک پورے ساحل پر پھیل گیا ہے۔

ماہر ماحولیات نے محمد معظم کا کہنا تھا کہ بلوم کے پھیلنے سے مچھلیوں کو نقصان ہوتا ہے، مون سون ختم ہوتے ہی بلوم ساحل پر آتا ہے۔

مزید پڑھیں : ساحل سمندر پر سمندری بلوم پیدا ہونے سے بدبو پھیلی، ڈبلیو ڈبلیو ایف

محمد معظم نے مزید کہا کہ چند دنوں تک ساحل سمندر پر بدبو ہوگی جو ہوا کے ساتھ پھیلتی ہے، پاکستان میں آنے والا بلوم زہریلا نہیں دیگر ممالک میں زہریلا ہوتا ہے۔

دوسری جانب محکمہ ماحولیات کا کہنا تھا کہ شہر میں محسوس کی گئی پراسرار بدبو کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ سمندری ہوا کے کم دباؤ اور سمت تبدیلی بدبو کی وجہ ہے۔

محکمہ موسمیات کا بتانا تھا کہ مختلف ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ تیل جیسا چکنا مواد پہلے چرنا ساحل پر پایا گیا جو بہتا ہوا ہاکس بے اور ریت کے ٹیلوں تک آگیا ، تیل جیسا چکنا مواد دو سے تین کلو میٹر کے فاصلے تک پھیلا ہوا تھا، جس کے ذرات ہوا میں شامل ہو کر بدبو کا باعث بنے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں