اوٹاوا: کینیڈا کے تحقیقی ماہرین نے کرہ ارض پر رہنے والے 35 کروڑ سال قدیم جانور کی باقیات دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے ماہرین نے 350 لاکھ سال پہلے زمین پر رہنے والے جانور کی باقیات دریافت کرنے کا دعویٰ کیا، جو بالکل مسام دار یا اسپنج نما شکل جیسی ہیں۔
تحقیقی ماہرین کے مطابق انہیں مطالعے کے دوران ایسے شواہد بھی ملے ہیں، جس کی بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ جانور 89 کروڑ سال پہلے سے سمندر کی گہرائی میں رہ رہا تھا جبکہ زمین پر یہ 35 کروڑ سال پہلے آکر آباد ہوا۔
کینیڈا کی یونیورسٹی آف لورینٹین کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق اگر سچ ثابت ہوئی تو اس کی مدد سے زمین پر آباد ہونے والے جانداروں اور جانوروں کی زندگی کو سمجھنے میں بہت زیادہ مدد مل سکتی ہے۔
ماہرین نے اس جانور کو ’اسپنج‘ کا نام دیا ہے، جو پانی اور خشکی دونوں میں رہنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔
تحقیقی ماہرین نے اس جانور کی باقیات کو تحویل میں لے کر مزید مطالعے کے لیے لیبارٹری منتقل کیا، جس کے مشاہدے کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ اس جانور کی نسل ایک ارب سال پہلے معدوم ہوئی۔
جرنل نیچر میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ جاندار آج ہمارے درمیان بیکٹیریا کی صورت میں موجود ہیں، جو کینیڈا کے جنوب مغربی علاقے میں 890 لاکھ سال پہلے سے پایا جاتا ہے۔