جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

اولمپکس کھلاڑیوں کی آمدنی کتنی ہوتی ہے؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

اشتہار

حیرت انگیز

کھیلوں میں عوام کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اور اشتہارات کی دنیا میں اسپورٹس اسٹارز کی مانگ اور ان کے مداحوں کی تعداد میں اضافہ وہ چند وجوہات ہیں جس کی وجہ سے کھیلوں میں آمدنی کی شرح میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوا ہے۔

ایسا نہیں کہ 80 اور 90 کہ دہائیوں میں کھلاڑیوں کی آمدنی کم ہوا کرتی تھی، ان کی آمدنی تب بھی اچھی خاصی زیادہ تھی لیکن صرف انفرادی اسپورٹس میں جیسا کہ باکسنگ، گالف، فارمولا ون اور ٹینس وغیرہ۔

اس کے علاوہ اولمپکس کے کھلاڑی بھی کسی سے پیچھے نہیں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر ان پر بھی انعامات مراعات اور تحائف کی بھرمارجاری رہتی ہے۔

- Advertisement -

فلپائن نے تاریخ میں پہلی مرتبہ اولمپک گیمز میں کوئی سونے کا تمغا جیتا ہے، خاتون ویٹ لفٹر ہڈیلین ڈیاز کو یہ کارنامہ انجام دینے پر فلپائن

اسپورٹس کمیشن اور ملک کی معروف کاروباری شخصیات کی جانب سے تقریباً 6 لاکھ ڈالرز کے انعامات ملیں گے۔ اس کے علاوہ انہیں دو گھر اور ایک فضائی ادارے کی جانب سے تاحیات مفت پروازوں کی پیشکش بھی ہوئی ہے۔

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) تمغے جیتنے والوں کو کوئی نقد انعام نہیں دیتی۔ ان کو صرف وہ تمغہ ملتا ہے جسے دنیا "سونے کا تمغہ” کہتی ہے لیکن در حقیقت وہ بھی ٹھوس سونے کا نہیں ہوتا۔

ٹوکیو 2020ء اولمپکس میں دیے جانے والے تمغے ہی کو دیکھ لیں کہ جس میں صرف 6 گرام سونا ہے اور 550 گرام چاندی۔ موجودہ نرخوں کے مطابق اس میں شامل سونا 353 ڈالرز کا ہے جبکہ چاندی 466 ڈالرز کی جو کُل ملا کر 820 ڈالرز ہی بنتے ہیں۔

ہاں! اس کی تاریخی حیثیت اپنی جگہ مسلّم ہے۔ ماضی میں یوکرین کے معروف باکسر ولادیمر کلچکو نے مستحق بچوں کے لیے خیراتی ادارہ بنایا تھا تو اپنا 1996ء کے اٹلانٹا اولمپکس میں جیتا گیا سونے کا تمغہ فروخت کر دیا تھا جس کے انہیں 10 لاکھ ڈالرز ملے تھے۔

بہرحال، کئی ملک ایسے ہیں جو تمغے جیتنے پر اپنے کھلاڑیوں کو بڑے انعامات پیش کرتے ہیں۔ مثلاً سنگاپور کے 29 رکنی دستے میں سے اگر کوئی کھلاڑی سونے کا تمغہ جیتتا ہے اسے 7 لاکھ 37 ہزار ڈالرز کی خطیر رقم ملے گی۔

چاندی کا تمغہ جیتنے والوں کو 3 لاکھ 69 ہزار اور کانسی کا تمغہ حاصل کرنے والے کو 1 لاکھ 84 ہزار ڈالرز ملیں گے۔ سنگاپور ٹوکیو میں جاری اولمپکس میں ابھی تک کوئی تمغہ نہیں جیت پایا بلکہ اولمپکس میں اپنی 72 سالہ تاریخ میں صرف ایک بار کوئی سونے کا تمغہ حاصل کر پایا ہے۔ اس لیے اگر کوئی جیتا تو اسے تقریباً 12 کروڑ پاکستانی روپے مل سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ ملائیشیا نے اِس مرتبہ اپنے کھلاڑیوں کے لیے سونے کا تمغہ جیتنے پر 2 لاکھ 36 ہزار ڈالرز کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ چاندی کے تمغے پر 71 ہزار اور کانسی پر 24 ہزار ڈالرز کا انعام بھی رکھا گیا ہے۔ ملائیشیا اُن بڑے ممالک میں شمار ہوتا ہے کہ جنہوں نے کبھی اولمپکس میں سونے کا کوئی تمغہ نہیں جیتا۔

ویسے فلپائن نے سرکاری سطح پر سونے کا تمغہ جیتنے پر 2 لاکھ ڈالرز انعام دینے کا اعلان کیا تھا، چاندی پر 99 ہزار اور کانسی پر 40 ہزار ڈالرز ملیں گے۔

یہ تو چلیں وہ ممالک ہیں کہ جو بہت کم تمغے جیتتے ہیں اور ان کی جانب سے اتنے بھاری انعام دینا سمجھ بھی آتا ہے، لیکن کئی ممالک ایسے ہیں جو اولمپکس میں وکٹری اسٹینڈ پر نمایاں نظر آتے ہیں لیکن پھر بھی اپنے کھلاڑیوں کو زبردست انعامات سے نوازتے ہیں۔

مثلاً امریکا ہی کو لے لیں جو اولمپکس کی تاریخ میں سب سے زیادہ تمغے حاصل کرنے والا ملک ہے اور اب تک 1,127 سونے، 909 چاندی اور 798 کانسی کے تمغے حاصل کر چکا ہے لیکن اپنے کھلاڑیوں کو جیتنے پر بھرپور انعامات دیتا ہے۔

رواں سال جیتنے والے امریکی کھلاڑیوں کو سونے کے تمغے پر 37,500 ڈالرز، چاندی کے تمغے پر 22,500 ڈالرز اور کانسی کے تمغے پر 15,000 ڈالرز کا انعام ملے گا۔

یورپ کے ملک ہنگری نے ٹوکیو اولمپکس میں سونے کے تمغے پر 1 لاکھ 68 ہزار ڈالرز، چاندی کے تمغے پر 1 لاکھ 26 ہزار ڈالرز اور کانسی کا تمغا جیتنے پر بھی 96 ہزار ڈالرز کی بھاری رقم دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔

قزاقستان نے بالترتیب ڈھائی لاکھ، ڈیڑھ لاکھ اور 75 ہزار ڈالرز کے انعامات مقرر کر رکھے ہیں۔ ملک اب تک چھ اولمپکس میں 16 سونے کے تمغے جیت چکا ہے۔

ویسے میزبان جاپان نے بھی سونے کا تمغا حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کے لیے 45 ہزار ڈالرز کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ چاندی پر 18 ہزار اور کانسی پر 9 ہزار ڈالرز کا انعام ہے۔

Roznama Dunya: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کرنے کیلئے دوبارہ متحرک

پھر آسٹریلیا نے سونے کے تمغے پر 15 ہزار، چاندی پر 11 ہزار اور کانسی پر 7 ہزار ڈالرز، کینیڈا نے 16 ہزار، 12 ہزار اور 8 ہزار، برازیل نے 49 ہزار، 29 ہزار اور 20 ہزار ڈالرز کے انعامات رکھے ہیں اور اٹلی نے تو گویا کمال ہی کر دیا ہے۔ وہ سونے کا تمغہ جیتنے والے کھلاڑیوں کو 2,13,000 ڈالرز کی خطیر رقم دے رہا ہے جبکہ چاندی کے تمغے پر 1 لاکھ 7 ہزار اور کانسی پر71 ہزار ڈالرز دیے جائیں گے۔

پاکستان نے آخری مرتبہ 1992ء کے بارسلونا اولمپکس میں کوئی تمغا جیتا تھا جب قومی ہاکی ٹیم تیسرے نمبر پر آئی تھی۔ لیکن سونے کا تمغا جیتنے ہوئے تو اس وقت 37 سال گزر چکے ہیں۔ 1984ء کے لاس اینجلس اولمپکس میں پاکستان کی ہاکی ٹیم نے ہی سونے کا تمغا حاصل کیا تھا جو ملک کا مجموعی طور پر تیسرا اور اب تک کا آخری گولڈ میڈل تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں