سری نگر : سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ جموں کشمیرعمرعبداللہ نے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے فیصلہ کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ا ور کہا ہمیں لمبی اور سخت جنگ کاسامناہے،اس کیلئےتیارہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ جموں کشمیرعمرعبداللہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بھارتی فیصلے کوچیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیرسےمتعلق فیصلہ یکطرفہ،غیرقانونی اور غیرآئینی ہے، دلی کا فیصلہ دیرپا اور خطرناک اثرات مرتب کرے گا۔
عمرعبداللہ کا کہنا تھا بھارتی حکومت کافیصلہ مقبوضہ وادی کےعوام کیخلاف جارحیت ہے، دلی نےفیصلہ کی راہ ہموار کرنےکیلئےچوری ،دھوکہ دہی کاسہارا لیا، بدقسمتی سے ہمارے سیاہ ترین خدشات پورے ہوگئے۔
سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ جموں کشمیر نے کہا دلی حکومت نے ہم سے جھوٹ بولا کوئی فیصلےکاارادہ نہیں، دلی نےمقبوضہ وادی کوچھاؤنی میں تبدیل کرنےکےبعدفیصلےکااعلان کیا، مقبوضہ جموں کشمیرکی جمہوری آوازلاکھوں فوجیوں کی موجودگی میں قیدہے۔
مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی
یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔
بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔
واضح رہے مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے۔
مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، سری نگر سمیت پوری وادی کشمیرمیں موبائل فون، انٹرنیٹ، ریڈیو، ٹی وی سمیت مواصلاتی نظام معطل کردیاگیا ہے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے پولیس تھانوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔