سری نگر : کشمیرمیں بھارت کے انسانیت سوزمظالم پرسابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ نے کہا کہ پہلے کشمیریوں کوجیپ کےآگے باندھ کرگھمایا جاتا تھا،اب سیدھا جیپ چڑھادی جاتی ہے، عمرعبداللہ، کیا یہ ہے نیا ضابطہ کار؟
تفصیلات کے مطابق جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ بھارتی مظالم پرچپ نہ رہ سکے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کشمیریوں کو جیپ کے آگے باندھ کر وادی میں گھمایا جاتا تھا اوراب کشمیری مظاہرین پرسیدھا جیپ چڑھا دی جاتی ہے۔
Earlier they tied people to the fronts of jeeps & paraded them around villages to deter protestors now they just drive their jeeps right over protestors. Is this your new SOP @MehboobaMufti sahiba? Ceasefire means no guns so use jeeps? https://t.co/42W6vGAPVi
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) June 1, 2018
عمرعبداللہ نے موجودہ وزیراعلیٰ سے سوال کیا کہ ہےکہ کیایہ ہے انکا نیا ضابطہ کار، سیزفائرکا مطلب بندوق کاعدم استعمال ہوتا ہے،اگر بندوق کا استعمال روکا ہے تو کیا لوگوں کو جیپ سے روندا جائے گا۔
یاد رہے کہ آج قابض بھارتی فوجیوں نے سری نگرمیں 5 کشمیری نوجوانوں کو جیپ کے ٹائروں کے نیچے کچل دیا، واقعہ سری نگر کےعلاقے نوہٹا میں نماز جمعہ کے بعد پیش آیا۔
اس سے قبل بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کو بطور شیلڈ جیپ کے سامنے باندھ کر وادی میں گھما چکی ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی نے ایک ماہ کے دوران اکتیس کشمیریوں کے خون سے ہاتھ رنگ چکی ہے۔