اسلام آباد : این اے 18 ہری پور میں دھاندلی تحقیقات کے خلاف جاری حکم امتناع ختم ہونے سے عمر ایوب کی نشست خطرے میں پڑ گئی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے این اے 18 ہری پور میں دھاندلی تحقیقات کے خلاف جولائی 2024 سے جاری حکم امتناع ختم کرتے ہوئے عمر ایوب کی درخواست کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے 8 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمر ایوب کی درخواست اس عدالت کے سامنے قابل سماعت نہیں، کیس کے میرٹ پر کوئی فائنڈنگ نہیں دے رہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن فریقین کو سن کر قانون کے مطابق فیصلہ کرے، این اے 18 ہری پور میں دھاندلی تحقیقات کے خلاف جولائی 2024 سے جاری حکم امتناع ختم کیا جاتا ہے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ عدالت کی رائے ہے الیکشن کمیشن کو اس کا فیصلہ کرنا ہے، اگر درخواست گزار فیصلے سے متاثرہ ہوں تو اپیل سپریم کورٹ دائر کر سکتے ہیں۔ فریقین کو سماعت کا مکمل حق دیں قانون کے مطابق فیصلہ کریں۔
فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا حکم بھی دیا گیا ہے، فیصلے کی کاپی ملنے کے بعد الیکشن کمیشن فریقین کو نوٹس کرکے کاروائی آگے بڑھائے۔
عمر ایوب نے دھاندلی کی تحقیقات کیلئے الیکشن کمیشن کا 10 جولائی کا آرڈر چیلنج کیا تھا، عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی کاروائی روک دی تھی۔
عمر ایوب کا موقف ہے الیکشن کمیشن نے درخواست پر 60 دنوں میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے، درخواست گزار کے مطابق 60 دن گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی ہے۔
عمر ایوب کے الیکشن میں مخالف امیدوار نے دھاندلی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کر رکھا ہے۔