لاہور: سیکیورٹی واپس لیے جانے اور گورنر ہاؤس میں داخل نہ ہونے دینے کی اطلاعات کے بعد عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ وہ گورنر ہاؤس آنے یا نہ آنے کا فیصلہ وکلا سے مشاورت کے بعد کریں گے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے گورنر پنجاب کی برطرفی کے بعد سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ نے آئینی ماہرین سے مشاورت شروع کر دی ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہ بر طرفی کے نوٹیفکیشن کے حوالے سے وکلا سے مشاورت کر رہے ہیں، انھوں نے یہ بھی کہا کہ میں گورنر ہاؤس آنے یا نہ آنے کا فیصلہ وکلا سے مشاورت کے بعد کروں گا۔
صدر پاکستان کے غیر معمولی حالات کے پیش نظرسمری مسترد کرنے کے باوجود کیبینٹ ڈویثرن کا غیر آئینی نوٹیفیکن جاری کیا جسے میں مسترد کرتا ہوں
ائینی ماہرین سے مشاورت جاری ہے جلد آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کروں گا ۔ انشاءاللہ pic.twitter.com/8euMPgBh3L
— Omar Sarfraz Cheema (@OmarCheemaPTI) May 10, 2022
عمر سرفراز نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا جعلی حکومت غیر قانونی اقدام کر رہی ہے، میں وکلا سے مشاورت کے بعد قانونی راستہ اختیار کروں گا، صرف صدر مملکت ہی گورنر کو ہٹا سکتے ہیں۔
عمر سرفراز چیمہ کی سیکیورٹی ہٹا لی گئی، پولیس ذرائع
ادھر گورنر پنجاب کی برطرفی کے بعد لاہور میں گورنر ہاؤس کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے، گورنر ہاؤس کے مرکزی دروازے کو بھی بیرئیر لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس نے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے انتظامات مکمل کر لیے ہیں، گورنر ہاؤس کے باہر واٹر کینن، پریزن وین اور بکتر بند بھی موجود ہیں۔