سائسن دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا کی نئی قسم اومیکرون بچوں کیلئے زیادہ خطرناک ہے، صرف جنوبی افریقہ میں اومیکرون سے متاثرہ بچوں کی اسپتال میں داخلے کی شرح 49 فیصد سے زائد ہوگئی۔
کرونا کی مہلک وبا نے 2019 کے اختتام سے اب تک کروڑوں انسانوں متاثر اور لاکھوں کو ہلاک کیا، اس دوران کرونا کے کئی ویرینٹ سامنے آئے تاہم ان اقساموں میں بچؤں کو متاثر کرنے صلاحیت بہت کم تھی یا نہیں تھی۔
لیکن جنوبی افریقہ سے پھیلنے والے نئے ویرینٹ اومیکرون میں بچوں کو متاثر کرنے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے۔
یہ انکشاف جنوبی افریقہ کے نیشنل انسٹیٹوٹ فار کمیونیکیبل ڈیزیز کی ایک تحقیق میں ہوا، جس میں جنوبی افریقہ کے اسپتالوں میں داخل کرونا مریضوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جنوبی افریقہ کے اسپتالوں میں داخل اومیکرون سے متاثرہ 4 سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 49 فیصد سے تجاوز کرچکی ہے۔
یہ شرح اویجنل وائرس اور اس کی بیٹا قسم کے مقابلے میں بھی زیادہ تھی۔
تحقیق کے مطابق 4 سے 18 سال کی عمر کے افراد میں کووڈ کے باعث زیادہ بیمار ہوکر اسپتال میں داخل ہونے کی شرح ڈیلٹا کے مقابلے میں 25 فیصد تھی مگر بیٹا کے مقابلے میں کم تھی۔
سائنس دانون نے تحقیق سے ممکنہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بالغ آبادی کے مقابلے میں اومیکرون قسم سے بچے اور نوجوان پر زیادہ اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
تحقیق میں کرونا سے متاثرہ افراد کی عمر کا جائزہ لیا گیا، جس میں دریافت ہوا کہ کرونا وبا پھیلی تھی عمر کی اوسط حد 43 سال تھی جب کہ عمر کی یہ حد بیٹا میں 45 اعشاریہ 6، ڈیلٹا میں 40 اعشاریہ 8 اور اومیکرون میں 38 اعشاریہ 5 ہوگئی ہے۔