تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سعودی عرب میں داغا گیا حوثی باغیوں کا میزائل فضا میں تباہ

ریاض: سعودی عرب کے شہر نجران میں حوثی باغیوں کی جانب سے داغا گیا بیلسٹک میزائل سعودی فضائیہ نے فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا۔

تفصیلات کے مطابق یمن میں موجود حوثی باغیوں کی جانب سے ایک بار پھر سعودی عرب کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تاہم سعودی ایئر ڈیفنس نے نجران میں داغا گیا میزائل فضا میں ہی تباہ کر دیا۔

حوثی جنگجوؤں کی جانب سے یمن کے آزاد کرائے جانے والے صوبوں اور سعودی اراضی پر بیلسٹک میزائلوں کے حملوں میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب حوثیوں کو زمینی طور پر شکست کا سامنا اور تمام محاذوں پر اس کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔

سعودی عرب نے حوثی باغیوں کا میزائل حملہ ناکام بنا دیا

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں حوثی جنگجوؤں کی جانب سے یمنی سرحد سے سعودی عرب کے شہر جازان میں واقع آرمکو آئل کمپنی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم جواب میں سعودی فورسز نے بیلسٹک میزائل کو یمنی بارڈر پر ہی ناکارہ بنا دیا تھا۔

یاد رہے کہ گذشہ ماہ بھی یمنی حوثی باغیوں نے سعودی عرب پر بلیسٹک میزائل سے حملہ کیا تھا، میزائل سعودی شہر جازان کی طرف داغا گیا تاہم سعودی ایئر ڈیفنس سسٹم نے میزائل کو راستے میں تباہ کر دیا تھا۔

حوثی باغیوں کا سعودی شہر جازان پر بیلسٹک میزائل سے حملہ

خیال رہے کہ سعودی عرب کے اتحادی فورسز کی جانب سے 2015 سے اب تک حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے 107 بلیسٹک میزائلوں اور ایک اسکڈ میزائل کو فضا ہی میں ناکارہ بنایا جاچکا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -