67 ہزار سے زائد نجی پاکستانی عازمین حج سے محروم رہ جائیں گے جب کہ پہلی پرواز کی روانگی میں صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے۔
پاکستان سے حج آپریشن شروع ہونے میں صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے اور پہلی حج پرواز اتوار 29 اپریل کو اسلام آباد سے سعودی عرب کے لیے روانہ ہوگی۔ 67 ہزار 210 نجی عازمین حج اس سال حج پر نہیں جا سکیں گے۔
نجی اسکیم کوٹے کے تحت رواں سال 90 ہزار 830 عازمین نے حج کرناتھا تاہم ان میں سے صرف 23 ہزار 620 پاکستانی ہی اس سال حج پر جا سکیں گے۔
وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ نجی اسکیم کے تحت صرف 26 فیصد نجی عازمین کو حج کی سعادت نصیب ہوگی اور ہر چار میں سے تین پاکستانی عازمین حج پر نہیں جا سکیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر وزیر اعظم کی ہدایت پر بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر بھی پیش رفت نہ ہو سکی جب کہ وزارت خارجہ بھی اب عازمین حج کے لیے کوئی رعایت حاصل نہیں کرسکتی۔ دوسری جانب جو 67210 نجی اسکیم کے عازمین حج سے محروم رہیں گے ان کے ذمہ داروں کا بھی تاحال تعین نہیں ہو سکا ہے۔
اسلام آباد سے پہلی حج پرواز 29 اپریل کو 393 عازمین کو لے کر روانہ ہوگی۔ وزارت مذہبی امور کے حکام نے روڈ ٹو مکہ وفد کا اسلام آباد ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔
وزارت مذہبی امور نے بتایا کہ پاکستان سے مجموعی طور پر 50 ہزار 500 عازمین روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت سعودی عرب جائیں گے۔ ان میں سے اسلام آباد سے 28 ہزار جبکہ کراچی سے 22 ہزار 500 عازمین روانہ ہوں گے۔
وزارت کے مطابق روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت اسلام آباد سے 100 جب کہ کراچی سے 80 پروازیں آپریٹ ہوں گی۔ حج عازمین کیلیے اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹ پر کاؤنٹرز بنائے جائیں گے اور اس پراجیکٹ کے عازمین کی امیگریشن سعودی عرب کے بجائے پاکستان میں ہی مکمل ہوگی۔
67 ہزار نجی عازمین کا حج سے محروم رہنے کا خدشہ! ذمہ دار کون؟