منگل, دسمبر 17, 2024
اشتہار

ایک شخص کے جیل میں رہنے سے پورے ملک میں سیاسی جمود ہے، سابق وزیراعظم

اشتہار

حیرت انگیز

ملک کے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایک شخص کے جیل میں رہنے سے پورے ملک میں سیاسی جمود ہے۔

اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کون سا سیاسی لیڈر ہے جو جیل میں جاکر مقبول نہیں ہوا، پارٹی نوازشریف کی ہے اور اقتدار میں ہے جو حالات ہیں ذمہ داری قبول کرنا ہوگی، آج جس طرح حکومت چل رہی ہے یہ معاملات میری سمجھ سے باہر ہے۔

شاہد خاقان نے کہا کہ شہباز شریف وزیراعظم ہپں اللہ کرے وہ ملک کیلئے سوچ رہے ہوں لیکن لگتا نہیں، عدلیہ بھی اور اسٹیبلشمنٹ بھی اس ملک میں حصہ دار ہے، مسائل کا حل نکالنا ہے تو سب کو ایک جگہ بیٹھ کربات کرنا ہوگی۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا کہ ملک بانی پی ٹی آئی سے بھی نہیں چلنا انھوں نے بھی 4 سال گزارے ہیں، ملک کو آگے کیسے چلانا ہے اس کیلئے سب کو بیٹھ کر بات کرنے کی ضرورت ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف سے ملوں یا بانی پی ٹی آئی سے یہ ہی کہوں گا مسائل کا حل نکالیں، تمام اسٹیک ہولڈرز بیٹھیں اور حل نکالیں کہ ملک کیسےا ٓگے چلےگا، بدقسمتی سے ملک میں کوئی قانون نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ پی ٹی آئی کو کہتی یہ جگہ ہے یہاں احتجاج کرلیں، حکومت نے بھی جگہ کا تعین نہیں کیا اور پی ٹی آئی بھی بضد تھی۔

کمزور حکومتیں ہیں عوام سے ڈری ہوئی ہیں، کیا لوگوں کا حق نہیں ہے کہ بیٹھ کربات کرسکیں، جولوگ پُرامن احتجاج کرتے ہیں ان پر سیون اے ٹی اے لگارہے ہیں، پُرامن احتجاج کرنے والوں پر سیاسی دہشت گردی کی جارہی ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہر آدمی جانتا ہے کہ ملک میں شفاف الیکشن نہیں ہوتے، آئین ٹوٹ گیا اور کسی کو کوئی فکرہی نہیں یہ ہماری بدقسمتی ہے، آئین پسند نہیں ہے تو پورا دستور ہی بدل ڈالیں، دیکھ لیں جہاں فائدہ نظر آیا 26ویں ترمیم کر ڈالی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں