اشتہار

منافع کے چکر میں نوجوان ’آن لائن ٹریڈرز‘ کا شکار کیسے بنا ؟

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : سوشل میڈیا موجودہ دور میں ہماری روز مرہ کی ضروریات کا حصہ بنتا جارہا ہے، بدقسمتی سے اس کا استعمال اب دھوکہ دہی کیلئے بھی کیا جارہا ہے جس سے بچنے کیلئے سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا چاہیے۔

اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان سمیر نے سوشل میڈیا پر ایک ایپ کے ذریعے اپنے لُٹ جانے کا واقعہ ناظرین کو بتایا۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ میں نے ’آن لائن ٹریڈر‘ کے نام سے ایک آئی ڈی کو فالو کیا ہوا تھا جہاں پر لوگوں کو اپنی جانب راغب کرنے کیلئے روزانہ کسی نہ کسی کو کئی ہزار روپے منافع کی خبریں جاری کی جاتی تھیں۔

سمیر نے بتایا کہ اس کام کا قانون یہ تھا کہ کم سے کم سو ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا ضروری تھی میں نے بھی آغاز میں سو ڈالر دیئے تو اگلے 24 گھنٹے میں ایک سو بیس ڈالر میرے اکاؤنٹ میں آگئے۔

نوجوان کا کہنا تھا کہ 5روز تک میں اس آئی ڈی کو مانیٹر کرتا رہا اور پھر 500 ڈالر یعنی ایک لاکھ چالیس ہزار روپے جمع کرائے تو اگلے 24ویں گھنٹے میں مجھے بلاک کردیا گیا اور میری ساری رقم ڈوب گئی۔

سوشل میڈیا پر دھوکہ بازی سے کیسے بچا جائے؟

یاد رکھیں کہ سوشل میڈیا پر دھوکے بازوں سے بچنے کا ایک اہم طریقہ یہ ہے کہ ایسے کسی بھی رابطہ کار کے کسی سوال یا بات کا جواب نہ دیا جائے۔ ٹیلیفون اور کبھی ای میل بھیج کر نجی معلومات کے حصول کے لیے رابطہ کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کوئی ایسی ای میل بھی نہ کھولی جائے جو نا معلوم ذرائع کی جانب سے بھیجی گئی ہو۔

مختلف بینکوں کے ’لوگو‘ کے ذریعے ملنے والے پیغامات سے بھی ہوشیار رہیں اور مکمل طور پر ہوشیار رہیں تاکہ دھوکہ نہ کھاسکیں، دھوکہ باز عناصر یہ طریقہ واردات انسانی نفسیات سے کھیلنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں