اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے غزہ کی پٹی کھنڈر کو ڈھیر بن چکی ہے اس صورتحال میں مظلوم فلسطینیوں کے لیے صرف 20 امدادی ٹرک غزہ جانے کی اجازت دی گئی ہے۔
غاصب صہیونی ریاست کے غزہ پر جاری شدید فضائی حملوں نے مغربی کنارے کو کھنڈر کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ 60 فیصد عمارتیں ملبے میں تبدیل ہو چکی ہیں اور شہدا کی تعداد ساڑھے چار ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہیں جن میں سے نصف سے زائد تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
قابض فوج کے حملوں میں 13 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں اور انہیں امداد کی شدید ضرورت ہے۔ دنیا بھر سے امدادی سامان سے بھرے ٹرک غزہ کی سرحد پر قطار در قطار کھڑے ہیں لیکن انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں۔
اب مصر کے راستے 20 امدادی ٹرک غزہ جانے کی اجازت دی گئی ہے لیکن تباہی اس قدر ہے کہ 2 ہزار ٹرک بھی ان کی اشک شوئی کے لیے ناکافی ہوں گے اس صورتحال میں 20 ٹرک اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہیں۔
عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر مائیکل ریان نے غزہ کے لیے 20 امدادی ٹرکوں کی اجازت کو سمندر میں قطرہ قرار دے دیا اور کہا کہ غزہ میں کم از کم 2 ہزار امدادی ٹرکوں کی اجازت ہونی چاہیے تھی۔
دوسری جانب یو این ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غزہ کے لیے 951 ٹن خوراک رفاہ کراسنگ کے راستے میں ہیں لیکن امداد کی رسائی ممکن نہیں ہو رہی اور صورتِ حال دن بدن خراب ہو رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے دورۂ اسرائیل میں پہلے مرحلے میں 20 ٹرک غزہ جانے کی اجازت کا اعلان کیا تھا۔ علاوہ ازیں اقوامِ متحدہ کے آزاد ماہرین نے غزہ میں امداد کی رسائی نہ ہونے کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کی پریس ریلیز میں یو این کے آزاد ماہرین کا بیان شامل ہے۔ یو این ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ کا مکمل محاصرہ اور انخلاء کے ناممکن احکامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، غزہ سے زبردستی منتقلی بھی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
یو این ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ کا محاصرہ، امداد کی رسائی نہ دینا اور جبری منتقلی ناقابلِ بیان حد تک ظالمانہ بھی ہے۔ انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی، امداد کی فوری رسائی اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے جب کہ یو این ماہرین نے غزہ کے اسپتال پر حملے کو خطرے کی گھنٹی بھی قرار دیا ہے۔
یو این ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی مہم انسانیت کے خلاف جرائم کا نتیجہ ہے، اسرائیلی رہنماؤں اور اتحادیوں کے بیانات اور کارروائیاں فلسطینی نسل کشی کے خطرے کی علامت ہیں۔
غزہ جانے کی اجازت ملنے والے 20 ٹرکوں میں سے صرف 4 ٹرکوں میں تو صرف ادویات ہیں لیکن خدشہ ہے کہ اتنے دن کی تاخیر کے باعث کہیں یہ خراب نہ ہو گئی ہوں۔
ادھر غزہ والوں کو نئے امتحان کا سامنا ہے۔ شہر میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔ بچے، بڑے ہیضے کا شکار ہو رہے ہیں۔ پورے شہرمیں صرف تین اسپتال بچے ہیں اور ان میں بھی دواؤں کی قلت ہے۔