بدھ, مئی 21, 2025
اشتہار

دنیا کا منفرد شہر جہاں ہائی ہیل پہننا غیر قانونی، وجہ کیا ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

خواتین کی اکثریت ہائی ہیل سینڈل پہنتی ہے لیکن دنیا میں ایک ایسا منفرد شہر ہے جہاں اونچی ہیل پہننے کے لیے شہری حکومت سے پیشگی اجازت درکار ہوتی ہے۔

دنیا بھر میں خواتین کی اکثریت جہاں اپنے بناؤ سنگھار پر خصوصی توجہ دیتی ہیں۔ وہیں وہ ہائی ہیل (اونچی ایڑی والی) سینڈلز کو اپنے پیروں کی زینت بنانا پسند کرتی ہیں۔

اگر کوئی خاتون ہائی ہیل پہننا چاہے تو اس کے لیے بہت آسان کہ کسی بھی اسٹور یا شاپ سے اپنی پسند کی سینڈل خریدے اور پہن لے۔ لیکن دنیا میں ایک شہر ایسا بھی ہے جہاں ہائی ہیل پہننا خلاف قانون ہے اور اگر کسی نے اس کو پہننا ہے تو اس کے لیے شہری انتظامیہ سے باقاعدہ اجازت درکار ہوگی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا کا یہ انوکھا شہر امریکی ریاست کیلیفورنیا کا ساحلی شہر سی دا بائے کرامل Caramel-By-The-Sea ہے۔ اس شہر میں دو انچ سے زیادہ اونچی ہیل کے جوتے سینڈل پہننے کی اجازت نہیں۔

یہ منفرد قانون 1963 میں نافذ کیا گیا تھا جس پر آج تک عملدرآمد کیا جاتا ہے۔ شہر کی سڑکیوں اکثر درختوں کی وجہ سے ابھری ہوئی ہیں، جو ہائی ہیل پہننے والوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔

اس قانون کے بنانے کی وجہ یہ ہے کہ اگر کوئی شخص پھسل کر زخمی ہو جائے تو شہری اداروں پر مقدمہ نہ کر سکے۔

اگر کسی خاتون کو دو انچ سے اونچی ایڑی کی سینڈل پہننی ہے تو اس کو شہری انتظامیہ کی طرف سے پیشگی اجازت درکار ہوگی۔ تاہم یہ اجازت با آسانی مل بھی جاتی ہے اور یہ اجازت نامہ شہر کے سٹی ہال سے مفت میں حاصل کیا جا سکتا ہے۔

یہ اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے صرف ایک سادہ فارم بھرنا ہوتا ہے، جس میں آپ اپنی ذمہ داری قبول کرتے ہیں کہ اگر آپ کو چوٹ لگے تو آپ شہر پر مقدمہ نہیں کریں گے۔

یہ اپنی نوعیت کا دنیا کا واحد اور منفرد قانون ہے۔ اس لیے بہت سے سیاح جو ہائی ہیل نہیں پہنتے، لیکن وہ اس کو ایک یادگار یا سووینئر کے طور پر حاصل کر کے اپنے پاس محفوظ کرتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں