اشتہار

سعودی عرب کا تیل کی پیداوار میں بڑی کمی کا فیصلہ، اوپیک کٹوتی بھی 2024 تک توسیع

اشتہار

حیرت انگیز

ویانا: سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں بڑی کمی کا فیصلہ کر لیا ہے، اوپیک کٹوتی میں بھی 2024 تک توسیع کر دی گئی۔

روئٹرز کے مطابق سعودی عرب نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کے لیے جولائی میں تیل کی بڑی کٹوتیوں کا عزم کر لیا ہے، OPEC+ نے بھی معاہدے کو 2024 تک بڑھا دیا ہے۔

سعودی وزارت توانائی نے کہا کہ ملک کی پیداوار جولائی میں 9 ملین بیرل یومیہ رہ جائے گی، جو مئی میں تقریباً 10 ملین بیرل تھی، یہ کئی برسوں میں سب سے بڑی کمی ہے۔

- Advertisement -

ویانا میں ہونے والے اجلاس میں سعودی وزیرِ توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ جولائی کے لیے 10 لاکھ بیرل کمی کی جا رہی ہے اور اس میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے، مجموعی طور پر پیداواری اہداف کا 14 لاکھ بیرل یومیہ تک کم کیا جائے گا۔

دوسری جانب روسی نائب وزیرِ اعظم نے کہا کہ پیداوار میں کٹوتی 2024 کے آخر تک جاری رہے گی۔ واضح رہے اوپیک پلس پہلے ہی گزشتہ برس طے شدہ 20 لاکھ بیرل کی یومیہ کٹوتی پر عمل پیرا ہے اور یہ مقدار عالمی طلب کا 2 فی صد بنتی ہے۔

اپریل میں اس نے 16 لاکھ بیرل یومیہ کی مزید رضاکارانہ کٹوتی پر اتفاق کیا تھا، یہ سمجھوتا مئی سے آغاز کے بعد رواں سال کے اختتام تک نافذ العمل رہے گا۔

اوپیک پلس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ رکن ممالک نے 2024 سے یومیہ 40.46 ملین بیرل کے نئے پیداواری ہدف پر اتفاق کیا ہے۔ ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت توانائی نے کہا کہ سعودی عرب جولائی سے ایک ماہ تک مزید دس لاکھ بیرل تیل کم نکالے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں